کیا کبھی آپ نے کِسی کو پودوں اور درختوں سے باتیں کرتے دیکھا ہے؟ یقیناً نہیں دیکھا ہوگا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں کے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ جنگلات میں درختوں کے ساتھ کچھ وقت گزار کے انہیں اپنے اندر ذہنی تناؤ کافی حد تک کم ہوتا محسوس ہوتا ہے۔
جاپان کے لوگوں کے مطابق یہ ان کی قدیم روایت ہے کہ درختوں کے بیچ میں جا کر آنکھیں بند کریں اور پِھر لمبا گہرا سانس لیا جائے۔ اِس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی تمام پریشانیاں ختم ہوگئیں۔ وہاں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ درختوں اور پودوں سے باتیں کرنا ان کی دِماغی صحت کے لیے اچھا ہے۔ ایسا کرنے سے ایک طمانیت کا احساس ہوتا ہے جبکہ جسم بھی کافی ہلکا پھلکا محسوس ہوتا ہے۔
جاپان سے تعلق رکھنے والے جنگلات کے ماہر ڈاکٹر کنگ لی کے مطابق 1980 کی دہائی میں بہت سارے عناصر ایسے تھے جو یہاں کے افراد کے لیے ذہنی دباؤ کی وجہ تھے جبکہ اب اس میں کافی بہتری آئی ہے۔ ذہنی دباؤ وہ بیماری ہے جو دیگر کئی بیماریوں کی وجوہات بنتی ہے۔ انہوں نے کیا کہ مجھے لگتا ہے یہ عمل کافی حد تک دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔