روزمرہ استعمال ہونے والے لفظ ok کے پیچھے کیا کہانی ہے؟

image

او کے (ok) دنیا بھر میں بولا اور لکھا جانے والا وہ لفظ ہے جسے ناخواندہ یا ان پڑھ لوگ بھی بات چیت کے دوران عام گفتگو میں بلا تکلف استعمال کرتے ہیں بلکہ اس میں زیادہ سہولت اور آسانی بھی محسوس کرتے ہیں۔

او کے کا لفظ اکثر اوقات زبانی اظہار کی ایک صورت اور بول چال کے دوران استعمال ہوتا ہے۔ تاہم جہاں ضرورت پیش آتی ہے وہاں اسے تحریر بھی کیا جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ یہ لفظ امریکا کی سَر زمین سے نکلا اور دنیا بھر میں رضامندی کے اظہار، اجازت دینے کے لیے، قبولیت و آمادگی ظاہر کرنے، کسی چیز یا فرد کی خوبی کو تسلیم کرنے، کسی بات کی تصدیق اور درستگی کی توثیق کے لیے استعمال ہونے لگا۔

یہ بات مشہور ہے کہ ایک بار امریکی صدر اینڈریو جیکسن نے ایک موقع پر all correct کی ہجّے oll kurrect استعمال کی تھی جو کہ غلط تھی، مگر ہجّے کی اسی غلطی نے ایک چھوٹے لفظ کو جنم دیا جو سکڑ کر ok ہو گیا۔ تاہم ماہرینِ لسانیات کے مطابق وہ اس لفظ کو درست نہیں مانتے اور اس واقعے کو کسی کی ایجاد قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک اس کا اصل ماخذ ریڈ انڈین لفظ okeh ہے جس سے مراد ٹھیک ٹھاک ہے۔

دنیا بھر میں یہ لفظ عام گفتگو اور تحریر میں برتا جاتا ہے ساتھ ہی مختلف طریقوں سے لکھا بھی جاتا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ عام ok ہے۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.