کرونا وائرس کا خوف، کیا واقعی دبئی کے شہریوں کو دفتر کا کام گھر میں کرنے کی اجازت دی جائے گی؟

image

کرونا وائرس اس وقت پوری دنیا میں خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔ 85 فیصد اماراتی شہریوں نے مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکتے ہوئے ورک فرام ہوم کی حمایت کی ہے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے اب تک ساڑھے 4 ہزار کے قریب افراد ہلاک کر چکا ہے جبکہ 1 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، خطرناک وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے اماراتی شہریوں نے گھر میں رہ کر کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا فورمز پر عوامی رائے شماری کی گئی جس میں 89 فیصد شہریوں نے فیس بک، 84 فیصد نے انسٹاگرام اور 82 فیصد نے ٹوئٹر پر اپنی رائے دیتے ہوئے ورک فرام ہوم کی حمایت کی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق تقریباً 17 ہزار 500 افراد نے سوشل میڈیا پر عوامی اظہار رائے میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق قدرتی آفات، بحرانوں اور ہنگامی امور کے نگراں قومی ادارے کے ترجمان سیف جمعہ الظاہری نے رائے شماری پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف اداروں کے تعاون سے ورک فرام ہوم کے بندوبست کی کوششیں کر رہے ہیں۔

مختلف کمپنیوں نے اپنے اکاﺅنٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ‘وہ اپنے کارکنان کو ورک فرام ہوم کا موقع فراہم کرنا بہتر سمجھتے ہیں اور وہ اس کی حوصلہ افزائی کریں گی، مناسب یہی ہوگا کہ ملازم آفس جانے کے بجائے گھروں میں رہ کر کام کریں۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.