ڈرامہ سیریل ''جلن'' آج کل ہر دوسرے فرد کی زبان پر عام ہے کہ اس پر پابندی لگادی گئی۔ اچھا ہوا بند کردیا۔۔۔ آخر کیا سوچ کر اس قوم کو ایسا ڈرامہ دکھایا جارہا ہے؟
ان تمام سوالات اور تنقیدی نقطہ نظر سوسائٹی میں پروان چڑھ گیا جس کو سن کر اب ڈرامہ رائٹر سدرہ سحر عمران بھی میدان میں آگئیں۔
رائٹر سدرہ کے مطابق:
:
پارساؤں کے شہر میں سچائی اس قدر واضح ہوکر نہیں دکھائی جاسکتی اور اگردکھائی جارہی ہے تو لوگوں کو معاشرے کی ابتر صورتحال نظر آرہی ہے۔ معاشرے میں خود لوگ اپنے منفی کرداروں اور سوچ و فکر کی طرف توجہ نہیں دیتے مگر سچائی و حقیقت دکھائے جانے والے ڈرامے کی طرف لوگوں کی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔
یہ ”چوری چھپے“ کے سالی بہنوئی۔۔۔ کے کھیل اس قدر معروف ہوچکے ہیں کہ آج ان کا تقدس آ ئے دن پامال ہوتانظر آتاہے اور جلن ڈرامے میں دکھا دیا گیا تو لوگوں کی آنکھیں پھٹ گئیں۔
بہر حال اگر یہ ڈرامہ معاشرے میں برائی و فساد کی جڑ بنا ہے تو امید کرتے ہیں کہ آج تک حقیقی زندگی میں ہونے والے جنسی و ہراسانی کے واقعات سے عقل پکڑ کر عورتوں کی عزت کو محفوظ بنایا جاسکے۔