بہت سے افراد اپنے بہتر مستقبل کے لیے پرائز بانڈ خرید کر رکھتے ہیں، کچھ لوگ اتنے خوش قسمت ہوتے ہیں کہ ان کا کئی بار انعام نکل چکا ہوتا ہے جبکہ بہت سے افراد ایسے بھی ہیں جو کئی کئی سال تک اپنے پاس یہ بانڈ سنبھال کر رکھتے ہیں لیکن پرائز نہ نکلنے کی صورت میں ہمت ہار جاتے ہیں۔
لیکن سب سے اہم بات، پرائز بانڈ پیسوں کا ضیاع ہرگز نہیں ہوتا۔ یہ ایک طرح کی بچت ہوتی ہے، اگر آپ کے پاس پرائز بانڈ رکھے ہیں اور آپ کو زندگی کے کسی مشکل وقت میں پیسوں کی اشد ضرورت ہے تو آپ یہ بانڈ دے کر اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں، یعنی کسی بھی وقت اسے کیش کروایا جا سکتا ہے۔
ایک بات جو انتہائی اہم ہے وہ یہ کہ بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ پرائز بانڈ کی قرعہ اندازی کے وقت بے ایمانی ہوتی ہے، لیکن ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ہرگز ممکن نہیں۔ قرعہ اندازی کے وقت اسٹیٹ بینک، وزارتِ خزانہ اور بہت سے دیگر محکموں کے نمائندے موجود ہوتے ہیں جبکہ اس میں عوام کو آنے کی بھی اجازت ہوتی ہے۔ قرعہ اندازی سے قبل مشین کو عام بندوں کے ذریعے ہی چیک کروایا جاتا ہے کہ آیا مشین میں کوئی خرابی تو نہیں، اس کے بعد یہ عمل شروع کیا جاتا ہے۔
ایک سال میں تقریباً 24 قرعہ اندازی ہوتی ہیں جبکہ ایک بانڈ کی 3 ماہ بعد دوبارہ باری آتی ہے، تاہم ایک بانڈ پر 6 مرتبہ انعام نکل سکتا ہے۔
بہت سے لوگوں کے دماغ میں یہ سوال ہوتا ہے کہ کس قسم کے بانڈ خریدنے چاہئیں کہ جس پر انعام نکلے، تو اس حوالے سے پرائز بانڈ کے ڈیلرز کا کہنا ہے کہ یہ مکمل طور پر قسمت کا کھیل ہے، اگر آپ کی قسمت میں ہوا تو آپ کا انعام ضرور نکلے گا۔ بہت سے افراد تکے لگاتے ہیں لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں۔
حکومت کے ٹیکس کی شرح کے حوالے سے بات کی جائے تو اب حکومت پرائز بانڈ پر فائلر سے 15 فیصد اور نان فائلر سے 30 فیصد ٹیکس وصول کرتی ہے۔
ایک اور سوال کہ زیادہ امکانات کس پرائز بانڈ سے انعام نکلنے کے ہوتے ہیں؟ سستے والے یا مہنگے والے؟ جس کا جواب ڈیلرز یہ دیتے ہیں کہ سستے اور مہنگے کی بات نہیں ہے، بانڈ سب نکلتے ہیں بس تھوڑا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ 100 والے پرائز بانڈ کے کل انعامات کی تعداد تقریبا 1100 ہوتی ہے جبکہ 200 والے پرائز بانڈ کے انعامات کی تعداد تقریبا 2400 یا 2500 ہوتی ہے۔