ڈالر کی قیمت کم یا زیادہ کیوں ہوتی ہے؟ کیا پاکستان میں ڈالر خرید کر محفوظ کرنے سے لوگوں کو کوئی فائدہ ہوسکتا ہے؟

image

ہم اور آپ اکثر سنتے ہیں کہ مہنگائی اس لیے ہوگئی ہے کہ پاکستانی روپیہ سستا ہوگیا اور ڈالر مہنگا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آخر ڈالر کے مہنگا سستا ہونے سے ہمیں کیوں فرق پڑتا ہے؟ اس تحریر میں ہم اسی موضوع پر بات کریں گے کہ ڈالر کی اتنی اہمیت کیوں ہے؟ وہ مہنگا یا سستا کیوں ہوتا ہے؟ اور اس کی قیمت بڑھنے سے ہمارے ہاں مہنگائی کیوں ہوتی ہے؟

ڈالر ہے کیا؟

ڈالر امریکہ میں سکہ رائج الوقت ہے اس کے علاوہ ڈالر کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں لین دین کے لئے اور زرِمبادلہ کے ذخائر کرنے کے لئے سب سے زیادہ ڈالر ہی استعمال کیا جاتا ہے یعنی آسان لفظوں میں یہ کہنا چاہئے کہ دنیا بھر کی معیشت کا زیادہ تر انحصار ڈالر پر ہی ہوتا ہے۔

ڈالر کی قیمت کون طے کرتا ہے؟

جس چیز کی طلب زیادہ اس کی اہمیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ڈالر کی قیمت کے پیچھے بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔ جب ملکوں میں باہر سے منگوائی جانے والی چیزوں (درآمدات) کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کی قیمت ڈالر کے ذریعے ادا کی جاتی ہے اس طرح ڈالر کی مانگ بڑھ جاتی اور ساتھ ساتھ اہمیت بھی۔

پاکستان میں ڈالر مہنگا ہونے سے مہنگائی کیوں ہوتی ہے؟

کسی بھی ملک میں باہر سے منگوائی جانے والی چیزیں یعنی درآمدات، ملک سے باہر بھیج کر منافع کمانے والی چیزیں یعنی برآمدات سے بڑھ جاتی ہیں تو ملک مالی نقصان میں چلا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی باہر سے منگوائی جانے والی چیزوں کی تعداد زیادہ ہے جن کی قیمت ہمیں ڈالر سے ادا کرنی پڑتی ہے ۔ ڈالر کی کمی ہوتی ہے اور وہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں مہنگا ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ پیٹرول خریدنے کے لئے بھی پاکستان کو ڈالرز کی بہت بڑی رقم ادا کرنی پڑتی ہے جس کی وجہ سے بھی ڈالر کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

کیا پیسوں کو ڈالر کی شکل میں محفوظ کرنا فائدہ مند ہے؟

پاکستانی روپے اور ڈالر کے درمیان فرق کو دیکھتے ہوئے یہی محسوس ہوتا ہے کہ لوگ اپنے پیسے کو ڈالر کی شکل میں محفوظ کریں تو بعد میں اس سے ان کو نقصان نہیں سہنا پڑے گا۔ البتہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 500 سے زائد ڈالرز کو خریدنے کے لئے اصلی شناختی کارڈ کی شرط موجود ہے۔ کیونکہ بہت زیادہ ڈالر کی خریداری بھی قومی سطح پر ملک کو نقصان پہنچا سکتی ہے کیونکہ اس عمل سے بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے


About the Author:

خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.