میری کوئی غلطی نہیں، میں وقت پر آرڈر لے کر گیا تھا مگر ۔۔ سڑک پر سوتے ہوئے نوجوان نے کیا بتایا؟

image

رزق کمانے کے لئے انسان ہر قسم کی مشکلات کا سامنا ہنستے مسکراتے کرتا ہے اور ہر روز ایک نئی صبح کے ساتھ آگے بڑھنے کے خواب دیکھتا ہے چاہے نوکری کتنی ہی سخت کیوں نہ ہو۔ دن ہو یا رات نوکری کی فکر ہر انسان کو ہی رہتی ہے بالکل ایسے ہی فوڈ ڈلیوری بوائے بھی ہوتے ہیں جن کی زندگی اور کام دونوں ایک خاص وقت سے چلتے ہیں جہاں ذرا سی دیر ہو جائے وہیں نوکری کے لالے پڑنے لگتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر کل سے وائرل ہونے والی ایک تصویر فیس بُک صارف نے شیئر کی جس پر انہوں نے بتایا کہ کل وہ نمائش چورنگی سے گزر رہے تھے، فوڈ ڈلیور بوائے کو یوں سڑک پر لیٹا ہوا دیکھا تو سوچاکہ پوچھ لیں کہ آخر وہ ایسے کیوں لیٹا ہے؟ اس کو کسی چیز کی ضرورت تو نہیں ہے؟

صارف لکھتے ہیں کہ: '' جب میں اس کے پاس گیا اور اس سے بات کرنے کی کوشش کی تو میں نے دیکھا کہ وہ سو رہا ہے اور نیند میں بول رہا ہے کہ سر میری تو کوئی غلطی نہیں ہے، میں وقت پر آرڈر لے کر گیا تھا، مجھے آرڈر دیر سے ملا اور میں وقت پر ہی لے کر گیا تھا، مگر ٹریفک کی وجہ سے دیر ہوگئی۔''

یہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی، اس پر کمنٹ کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ: '' عزت کریں ان فوڈ ڈلیور بوائز کی، کیونکہ کھانا ہم آرڈر کرتے ہیں اور اگر اس کو پہنچنے میں زرا سی دیر بھی ہو جائے تو تحمل سے اطمینان سے ان لوگوں سے بات کریں، آپ کو کیا پتہ کہ یہ کتنے مجبور ہیں اور کس وجہ سے یہ کام کر رہے ہیں کیونکہ درجنوں نوجوان ایسے ہیں جنہوں نے بڑی بڑی ڈگریاںحاصل کر رکھی ہیں، پڑھے لکھے ہیں اور یہ کام کر رہے ہیں، ہم ان کی محنت کی روزی کو کیوں خراب کریں، ذرا سا تحمل ہم کرلیں تو یہ فوڈ ڈلیور بوائز یوں ڈپریشن کا شکار نہ ہوں۔''


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.