نور مقدم کیس ایک اہم موڑ پر آچکا ہے۔ پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم ظاہر جعفر نے 20جولائی کو نور مقدم کا قتل کرنے کے بعد اپنے والد کو فون کرکے بتایا تھا کہ وہ کیا کرچکا ہے۔ جس کے بعد ظاہر کے والد نے تیراپی ورک سینٹر کو رابہ کرکے اہنے بیٹے کو بچانے کے لئے وہاں سے نکالنے کے لئے مدد مانگی۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ ظاہر جعفر کے والد نے تیراپی ورکس کے ملازمین سے کہا کہ میرے میٹے کو اپنے کلینک لے جائیں اور یہ کہیں کہ وہ مریض ہے۔ تفتیش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ذاکر جعفر چاہتے تھے کہ یہ ظاہر ہو کہ نور مقدم کے قتل کے وقت ان کے گھر میں کوئی نہیں تھا اور ان کا بیٹا تو کلینک میں تھا۔ یاد رہے اپنے ایک بیان میں ذاکر جعفر یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کیس میں نور مقدم اور اس کے خاندان کو انصاف دلانا چاہتے ہیں۔