بیٹا اغواء ہو گیا تھا اور پھر۔۔ جانیے یوسف رضا گیلانی اور ان کی فیملی سے متعلق چند سچ، جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

پاکستانی سیاست دان اگرچہ میڈیا میں منفی طور پر دکھائی دیتے ہیں مگر پھر بھی یہ وہی سیاست دان ہیں جو کہ مشہور بھی ہیں اور اگلے الیکشن میں کامیاب بھی ہو ہی جاتے ہیں۔

ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے میں وہ معلومات فراہم کریں گے جو ہو سکتا ہے آپ میں سے بہت سے لوگ نہیں جانتے ہوں۔ سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما یوسف رضا گیلانی کا شمار پاکستان کے ان سیاست دانوں میں ہوتا ہے جو کہ سیاسی طور پر بھی اور اپنے علاقے کے حوالے سے بھی کافی تجربہ رکھتے ہیں۔ گیلانی خاندان سیاسی طور پر کافی تجربہ رکھتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے اور پنجاب کے اہم سیاسی کھلاڑی یوسف رضا گیلانی پیپلز پارٹی کا اہم اثاثہ ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کا خاندان ساؤتھ پنجاب میں زمیندار اور مذہبی طور پر مشہور ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے دادا اور دادا کے رشتہ دار نے پاکستان بننے سے پہلے آل انڈیا مسلم لیگ جوائن کی تھی، آزادی کے حوالے سے بھی گیلانی خاندان نے علاقائی طور پر اہم کردار ادا کیا تھا۔

یوسف رضا گیلانی نے صحافت میں ماسٹرز کیا تھا جبکہ انہوں نے مقامی سیاست کے ذریعے پاکستان مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی جوائن کیا تھا۔ 1988 میں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر پیپلز پارٹی کو جوائن کر لیا، اور پھر وزیر سیاحت اور پھر 1990 میں اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے پر فائز ہو گئے۔

گیلانی صاحب پر ایک وقت ایک ایسا بھی تھا جب وہ 6 سال تک جیل میں تھے۔ یوسف رضا گیلانی کا خاندانی پس منظر اس حد تک طاقتور ہے کہ پیر پگارا گیلانی صاحب کے خالو، مخدوم الملک میراںشاہ نانا جبکہ مخدوم حسن محمود مامو ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے سیاسی جدوجہد میں میرے خاندان نے بے حد ساتھ دیا ہے۔ اپنے نانا کے بارے میں بتاتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں کہ نانا بہت اچھے انسان تھے، ان کی دعائیں اور سپورٹ ہمیشہ میرے ساتھ تھی۔ جبکہ پیر پگارا اور مخدوم محمود میرے سیاسی استادوں میں سے ہیں۔ سیاست میں لانے میں ان سب کا ہاتھ تھا۔

اپنے ایک انٹرویو میں یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ عام طور پر سیاست دان کے اثاثوں میں اضافہ ہوتا ہے مگر نیب بھی اس وقت حیران ہو گیا تھا جب اس نے پایا کہ میرے اثاثے بڑھنے کے بجائے کم ہو رہے ہیں۔ سیاست میں آنے کے لیے میں جو شہری زمین میرے پاس موجود تھی اسے استعمال کیا تھا۔

جبکہ پیری مریدی سے متعلق کہتے ہیں کہ میں کوئی پریکٹسنگ پیر نہیں ہوں، جبکہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ میرے متعلق ایک اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں کوئی حقیقت نہیں تھی، میں ایشوریا رائے کی فلمیں دیکھا کرتا تھا، ان کی اداکاری جاندار تھی۔ اور لتا منگیشکر کی آواز انہیں بے حد پسند ہے۔

یوسف رضا گیلانی کی فیملی سے متعلق آپ کو بتاتے چلیں کہ یوسف رضا گیلانی کی فیملی میں بیٹے عبدالقادر گیلانی، علی قاسم گیلانی، علی حیدر گیلانی اور علی موسٰی گیلانی ہیں۔

جبکہ ان کی بیٹی بھی ہے جس کا نام ہے فضا بتول۔ فضا بتول ویسے تو شادی شدہ تھیں لیکن انہیں طلاق ہو گئی تھی، میڈیا رپوٹس میں یہ بھی آیا تھا کہ سابق شوہر نے بچے سے نہ ملنے پر اہلیہ فضا بتول کے خلاف شکایت درج کرا دی تھی۔

یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ فوزیہ گیلانی بھی اپنے شوہر کا ہر دم ساتھ دیتی ہیں، چاہے کسی ملک کا اہم دورہ ہو یا پھر تقریب حلف برداری اہلیہ نے سپورٹ بن کر یوسف رضا گیلانی کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔ جب بیٹے علی حیدر گیلانی اغواء ہوئے تھے تب بھی والد اور والدہ ایک دوسرے کا سہارا بنے ہوئے تھے۔ دونوں ایک دوسرے کو ہمت دے رہے تھے۔

یہ سب والد اور والدہ کے صبر کا نتیجہ اور دعاؤں کا صلہ تھا کہ علی حیدر بحفاظت اپنے گھر پہنچ گئے۔ لیکن جب والدہ نے بیٹے کو دیکھا تو بے ساختہ رو پڑیں تھیں، وہ اس حد تک رو رہی تھیں کہ بیٹے نے کہا کہ بس اب میں آگیا ہوں۔

یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں کہ جب بیٹا اغواء ہوا تھا تو ہر پل بیٹے کی یاد آتی تھی، چونکہ ان دنوں رمضان بھی تھے تو سابق وزیر اعظم بیٹے کی کمی شدت سے محسوس کرتے تھے، مگر اپنی تشویش کو اہلیہ پر ظاہر نہیں ہونے دیتے تھے۔ سابق وزیر اعظم اپنی اکلوتی بیٹی فضا سے بے حد محبت کرتے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.