محبت صرف انسانوں سے ہی نہیں بلکہ جانوروں سے بھی ہو جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پالتو جانوروں سے محبت کرنے والے انسان ہمیشہ اپنے جانوروں کے لئے مخلص ہو کر سوچتے ہیں اور وہ جانور بیمار ہو جائے تو اس کا علاج بھی انسانوں کی طرح ہی کرتے ہیں۔
امریکی شخص:
ایسا ہی واقعہ امریکہ میں پیش آیا جہاں مالک نے 17 سالہ بلیو بیل نامی گولڈ فش پال رکھی تھی، جونہی مالک کو یہ احساس ہوا کہ میری مچھلی کو کھانے پینے اور منہ کھولنے میں تکلیف کا احساس ہو رہا ہے تو اس نے مچھلی کا ایکسرے کروایا تو معلوم ہوا کہ اس کے منہ میں کوئی اضافی چیز بڑھنے لگی، مذید کچھ دنوں میں مچھلی خوب بیمار ہوگئی اس کا ایم آر آئی اور دیگر مہنگے ٹیسٹ کروائے تو معلوم ہوا کہ اس کا گوشت بڑھ رہا ہے، جس کے بعد اس نے مچھلی کا آپریشن کرنے کے بارے میں سوچا۔
مچھلی کے ڈاکٹر سے رابطہ کیا جنہوں نے بتایا کہ:
''
گولڈ فش کو بیہوش کرنے اور اس کے منہ سے اضافی گوشت نکالنے کے آپیرشن میں 20 منٹ لگے اور آپریشن کے فوری بعد مچھلی کو واپس گھر میں لے جا کر پانی میں چھوڑ دیا گیا۔
گولڈ فش اب پہلے کی طرح تندرست ہے اور اپنے مالک کے ہاتھ سے خوراک بھی کھا رہی ہے۔''
آپریشن پر خرچہ کتنا؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ مچھلی کے منہ کا آپریشن بالکل سستا نہیں تھا بلکہ مالک نے اپنی محبت کو خوشحال اور زندہ رکھنے کے لئے 300 پاؤنڈز یعنی 70 ہزار سے زائد پاکستانی رقم خرچ کی ہے۔