آپ میں سے اکثر افراد اگر دبئی یا متحدہ عرب امارات کے دیگر شہروں کا سفر کیا ہو، تو وہاں آپ نے دھما پرفیوم کمپنی کی دکانیں ضرور دیکھی ہونگی۔ اور شاید آپ میں سے پیشتر افراد نے وہاں سے عطر یا پرفیوم بھی خریدا ہو۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ دبئی کی مشہور پرفیوم کمپنی دھما کے مالک ایک پاکستانی ہیں۔ جن کا نام عبدالمتین دھما ہے۔
1958 میں ایک 14 سالہ بچے نے فیصلہ کیا کہ وہ دنیا میں اپنا نام بنائے گا۔ اپنی کامیابی کے سفر کا آغاز انہوں نے پھلوں کے کاروبار سے کیا۔ عبدالمتین کے مطابق ان کے والد کی دبئی میں کام کرتے تھے۔ پاکستان کے حالات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے میرے والد نے مجھے دبئی کا ویزا بھیجا اور پھر میں پھر دبئی آگیا۔ انہوں نے بتایا کہ 1959 میں مرشد بازار میں ایک چھوٹی سی دکان لی جہاں میں پرفیوم بیچتا تھا۔
کم عمری میں ہی عبدالمتین نے کاروبار کرنا سیکھ لیا تھا۔ جبکہ وہ جانتے تھے میری آج کی محنت اور لگن ایک دن مجھے اس کا پھل ضرور دے گی۔
تاہم 63 کی عمر میں پہنچنے کے بعد آج ان کی بنائی ہوئی کمپنی دھما پرفیوم دبئی کی مشہور پرفیوم کمپنی بن چکی ہے۔
عبدالمتین دھما کہتے ہیں کہ صبر اور انتھک محنت کی بدولت آج میں اس مقام پر ہوں۔
عبدالمتین دھما نے ایک دکان سے دبئی میں تین مختلف جگہوں پر اپنی دکانیں کھولی۔ یہ تب کی بات ہے جب عرب خوشبودار عطر خریدنے پاکستان اور انڈیا آیا کرتے تھے۔
عبدالمتین نے جاننا کہ یہ بہت اچھا موقع ہے، اور پھر انہوں نے دبئی میں بڑی تعداد میں عود اور خوشبودار عطر سے اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے کاروبار کو دبئی سمیت دیگر شہروں تک پھیلا۔
عبدالمتین کے مطابق پرفیوم اور عطر کے کاروبار میں ان کے پہلے خریدار عمان اور متحدہ عرب امارات سے تھے۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے دھما کے نام سے بننے والے پرفیوم اور عطر نے لوگوں کو اپنی طرف متاثر کیا۔
آج دھما پرفیوم کمپنی میں عبدالمتین کی تین نسلیں کام کررہی ہے۔ عبدالمتین کی غربت سے دھما کو دبئی کی مشہور پرفیوم بنانے کا سفر کوئی آسان نہ تھا۔ مگر انتھک محنت اور لگن کے ساتھ وہ اس منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
عبدالمتین دھما کہتے ہیں کہ سچائی اور محنت کامیابی کی بنیاد ہیں۔
ان کی اس کامیابی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اپنی خاندانی روایت اور کاروبار کے بنیادی اصولوں کو چھوڑے بغیر بھی ہم کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔