جہاز پر سفر کرنے والے اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ سفر کے دوران موبائل بند کرنا پڑتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس بات کے پیچھے چھپے راز سے واقف ہوتے ہیں۔ تو چلیے آج ہم آپ کو اس کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔
شعاعوں سے خرابی
موبائل ہوں یا کوئی بھی الیکٹرانک گیجٹ ہو یہ سب ریڈیو ویوز خارج کرتے ہیں۔ یہ ریڈیو ویوز جہاز کی حساس مشینری کی فریکوئنسی سے ٹکرا کر خرابی پیدا کرتی ہیں جس کی وجہ سے جہاز حادثے کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2013 میں موبائل فون سگنل کی وجہ سے جہاز سے سفر کے دوران تقریباً 50 بار تکنیکی خرابیاں پیدا ہوئیں البتہ کوئی حادثہ نہیں ہوا۔
پورا نیٹ ورک متاثر ہوسکتا ہے
اس کے علاوہ جہاز میں کئی فٹ کی بلندی سے موبائل فون کا سگنل جب زمین پر لگے ٹاور سے ٹکراتا ہے تو ٹاور کا بوجھ بڑھ جاتا ہے اور اس سے پورا نیٹورک بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ اسی وجہ سے جہاز میں بیٹھے مسافروں سے فون بند کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔
کیا جہاز پر بجلی گرتی ہے؟
جی ہاں۔ تقریباً سال میں ایک بار ہر جہاز پر بجلی گرتی ہے مگر اس سے کوئی نقصان نہیں ہوتا کیونکہ جہاز بنانے والی کمپنیز، جہاز بناتے ہوئے اس بات کا خیال رکھتی ہیں کہ ایسا میٹریل استعمال کیا جائے جس سے بجلی گرنے کے دوران کوئی نقصان نہ پہنچے اس لئے اگر بجلی گرتی ہے تو جہاز پر ہلکے سے ڈینٹ پڑنے کے علاوہ کوئی نقصان نہیں ہوتا
ائیر ہوسٹس جہاز میں داخل ہوتے ہی کیا کہتی ہیں؟
جہاز میں داخل ہوتے ہی ائیر ہوسٹسز کی جانب سے مسافروں کا خیر مقدم کیا جاتا ہے اور وقتاً فوقتاً ان سے ان کی ضروریات دریافت کی جاتی ہیں اور جب جہاز ٹیک آف کرنے لگتا ہے تو ایک ائیر ہوسٹس پورے جہاز کے مسافروں کو مخاطب کر کے کہتی ہے کہ “فلائٹ اٹینڈینٹس، ٹیک آف کے لئے تیار ہوجائیں“ اور جہاز کے عملے کو مخاطب کرکے کہتی ہے کہ “کیبن کریویو پلیز ٹیک آف کے دوران اپنی سیٹس پر بیٹھ جائیں“