سوشل میڈیا پر اکثر ایسی تصاویر وائرل ہوتی رہتی ہیں جنہیں ہمارے لیے پہچان پانا مشکل ہو جاتا ہے۔ مگر آج ہم آپ کے سامنے ایک ایسی شخصیت کی تصویر لیکر پیش ہوئے ہیں جنہوں نے انتہائی کم عمر میں پاکستان کیلئے بڑی قربانی دی۔آئیے جانتے ہیں کہ یہ کون ہیں۔
آپ اس وائرل تصویر میں دیکھ رہے ہیں کہ معصومیت بھرے انداز میں ایک بچہ تصویر کھینچوا رہا ہے اور اس موقعے پر انہوں نے بہت ہی اچھا،صاف ستھرا لباس پہن رکھا ہے۔ یہ بچہ کوئی اور نہیں بلکہ راشد منہاس ہے جن کی عمر اس وقت 6 سال ہے اور یہی ان کے بچپن کی رنگین تصویر ہے۔
ان کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب مقبول ہو رہی ہے جس کی مقبولیت کا یہ ثبوت ہے کہ اس تصویر کو اب تک 10 ہزار لوگ پسند کر چکے ہیں۔
مزید یہ کہ اب یہاں ہم بات کرتے ہیں ان کے کارنامے کی تو ہوا کچھ یوں کہ 20 اگست 1971 کوان کی تربیتی پرواز میں فلائٹ لیفٹنینٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوئے۔ مطیع نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے نوجوان پائلٹ پرضرب لگائی اور طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ دیا۔
دشمن کی اس سازش کو ناکام بنانے کیلئے راشد منہاس نے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اور یوں دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ پاکستانی حکومت نے اس جرات و بہادری پر راشد منہاس کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا اور یاد رہے کہ راشد منہاس نشانِ حیدر پانے والے سب سے کم عمرشہید ہیں۔
واضح رہے کہ راشد منہاس 17 فروری 1951ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ راشد منہاس ایک محنتی طالبعلم تھے اور ہوا بازی میں دلچسپی رکھتے تھے۔ انہوں نے امتیازی حیثیت سے اے لیول کا امتحان پاس کیا اور 1971ء میں پاک فضائیہ میں بحیثیت جی ڈی پائلٹ کمیشن حاصل کیا۔