ملک میں بجلی اور پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے بعد اوگرا نے بھی گیس کی قیمت میں 45 فیصد اضافہ کردیا، غریب عوام کی پریشانیاں بڑھ گئیں، دو وقت کی روٹی کا حصول مزید مشکل ہوگیا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گیس 45 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی، آئندہ مالی سال کیلئے قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی۔
سوئی ناردرن کیلئے گیس 266 روپے 58 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کیلئے گیس 308 روپے 53 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اوگرا نے فیصلے میں 265 ارب سے زائد کا بقایا شارٹ فال کا فیصلہ بھی وفاقی حکومت پر چھوڑ دیا، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ایل این جی سسٹم میں بروقت شامل نہ کرنے پر گیس کی قلت ہوئی ہے، ترجمان اپٹما کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹ استعمال کرنے والی ٹیکسٹائل ملز کی گیس بند کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ایل این جی جہاز لنگر انداز ہونے کے بعد گیس کی قلت ختم ہوجائے گی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد چولہے ٹھنڈے پڑجائینگے، حکومت قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو ریلیف فراہم کرے۔