موت کے منہ میں چلا گیا تھا ڈاکٹر نے کہا بس کچھ دن ہیں۔۔ موٹاپے کی وجہ سے 2 لوگ اٹھانے آتے تھے! عدنان سمیع 230 کلو وزن کا بتاتے ہوئے

image

“میں موت کے منہ میں جانے والا تھا۔ ڈاکٹر نے کہا یہی طرزِ زندگی رہا تو کچھ وقت ہی ہے آپ کے پاس۔ مجھے لوگ اب کہتے ہیں کہ آپ نے وزن کیوں کم کیا۔ آپ اتنے گول مٹول اور پیارے لگتے تھے۔ مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ موٹاپے کی وجہ سے میں کن مسائل کا شکار تھا۔ اگر کہیں بیٹھ جاتا تھا تو دو لوگ اٹھانے آتے تھے۔ میں خود سے اٹھ نہیں سکتا تھا۔ سہارا دے کر لوگ چلاتے تھے۔ گن گن کر دقم رکھنے پڑتے تھے“

یہ کہنا ہے مشہور گلوکار عدنان سمیع کا جنہوں نے چند سال پہلے اپنا وزن 230 کلو سے 74 کلو کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں عدنان سمیع نے بتایا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں نے کوئی آپریشن یا لائپوسکشن وغیرہ کروایا ہے تو ایسا کچھ نہیں۔ میں نے بس کھانے کی خواہش پر کنٹرول کیا ہے۔ پہلے اگر ایک دیگ جتنا کھاتا تھا تو اب بہت کم کھاتا ہوں۔ زیادہ تر سی فوڈ کھاتا ہوں۔

ماضی میں انتہائی فربہ جسم کے مالک عدنان سمیع اب کسی وجیہہ ماڈل سے کم نہیں دکھتے۔ البتہ وزن کم کرنے کا ان کا سفر کافی سالوں اور محنت پر محیط ہے۔

والد نے کہا بیٹے کو مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا

والد نے مجھے کہا کہ اپنی آنکھوں کے سامنے بیٹے کو مرتا نہیں دیکھ سکتا انڈیا ٹائمز کے مطابق عدنان سمیع نے بتایا کہ "مجھے 2005 میں کہا گیا تھا کہ میں اتنے زیادہ وزن کے ساتھ صرف 6 مہینے زندہ رہوں گا۔ جب کہ میرے والد جو کینسر کے مریض ہیں انھوں نے کہا کہ میں اپنے بیٹے کو اپنے سامنے مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا۔ کسی نے مجھے لائپوسکشن سرجری کا مشورہ دیا مگر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ تھوڑے فربہی مائل لوگوں کی کی جاتی ہے لیکن 220 کلو وزن کے ساتھ یہ ممکن نہیں"

وزن کم کرنے کے لئے کیا کیا؟

" اس وقت میں نے وزن کم کرنے کا فیصلہ کیا اور کاربوہائیڈریٹس، چکنائی اور نمک والی تمام غذائیں چھوڑ کر ڈاکٹر کے بتائے گئے چارٹ کے مطابق خوراک لینی شروع کی اور 220 کلو وزن کے ساتھ ورزش کرنے لگا۔ تھوڑے عرصے بعد میں نے 40 کلو وزن کم کر لیا اور پھر یر مہینے وزن کم کرتا گیا اور کچھ ہی عرصے میں 155 کلو وزن کم کرلیا"۔

عدنان سمیع کا وزن اب 74 کلو ہے اور وہ کافی اسمارٹ ہوچکے ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.