’گھی والی کافی‘ کا نیا رجحان، جانیے کیوں بن رہی ہے لوگوں کی پسند؟

image

ان دنوں ’گھی والی کافی‘ کا رجحان تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور کئی افراد اسے اپنی روزمرہ صبح کی روٹین کا حصہ بنا چکے ہیں۔ ایسی کافی کا استعمال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ گھی والی کافی نہ صرف توانائی میں اضافہ کرتی ہے بلکہ ہاضمہ بہتر بنانے اور ذہنی کارکردگی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

کافی کو دنیا بھر میں دن کی ایک توانائی بخش اور سکون دینے والی شروعات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاہم حالیہ برسوں میں اس میں گھی شامل کرنے کا تصور سامنے آیا ہے۔ گھی جو صدیوں سے روایتی غذا کا حصہ رہا ہے اب جدید طرزِ زندگی میں کافی کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق گھی کے ساتھ تیار کی جانے والی کافی نرم، ملائم اور ذائقے میں منفرد ہوتی ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق گھی میں موجود صحت بخش چکنائیاں، خاص طور پر بیوٹیریٹ، جسم کو مسلسل توانائی فراہم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ عام کافی کے برعکس، جس سے توانائی اچانک بڑھ کر جلد کم ہو جاتی ہے گھی والی کافی دیرپا توانائی فراہم کرتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ بیوٹیریٹ توانائی کے میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے۔

گھی والی کافی کو ذہنی کارکردگی کے لیے بھی مفید قرار دیا جا رہا ہے۔ گھی میں موجود صحت مند چکنائیاں دماغ کے لیے متبادل توانائی کا ذریعہ بنتی ہیں جس سے توجہ، یکسوئی اور ذہنی سکون میں اضافہ ہوتا ہے۔ بعض مطالعات کے مطابق یہ دماغی افعال کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

ہاضمے کے حوالے سے بھی گھی والی کافی کے فوائد بیان کیے جا رہے ہیں۔ گھی آنتوں کی صحت بہتر بناتا ہے، فائدہ مند بیکٹیریا کی افزائش میں مدد دیتا ہے اور چربی میں حل پذیر وٹامنز کے جذب کو آسان بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، گھی والی کافی بھوک میں کمی اور وزن کو قابو میں رکھنے میں بھی مددگار سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر کم کارب یا کیٹوجینک ڈائیٹ اختیار کرنے والوں کے لیے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ ابتدا میں کافی میں صرف ایک چمچ گھی شامل کیا جائے اور بعد میں ذائقے اور ضرورت کے مطابق مقدار میں ردوبدل کیا جائے، کیونکہ زیادہ گھی کافی کو بہت زیادہ گاڑھا بنا سکتا ہے۔ بعض افراد اسے ناشتہ کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مکمل اور متوازن غذا کا نعم البدل نہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US