اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکومت کو آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز دیدی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا معاملہ نئی حکومت کے آنے تک مؤخر کردینا چاہیے اور نئی حکومت ہی پاک فوج کے نئے سربراہ کا انتخاب کرے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ مجھے بات کرنے کی اجازت دیتی تو شاید خاتون جج زیبا چوہدری کے معاملے پر معافی مانگ لیتا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے جو بہت سنجیدہ معاملہ ہے، لوگ کہتے ہیں اس سیلابی صورتحال میں سندھ میں الیکشن کیسے ہو سکتا ہے؟ سیلاب سے بھی بڑا امتحان گرتی ہوئی معیشت ہے،الیکشن کے معاملے پر حکومت سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں۔
آئی ایم ایف کا پیسہ آنے کے باوجود روپیہ روز گر رہا ہے ملک میں اگر معاشی،اور سیاسی استحکام نہیں آتا تو ملک ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ڈیفالٹ ہوگئے تو ملک کیلئے سیلاب سے بڑا ڈیزاسٹر ہوگا، میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو ڈالر 178پر تھا، آج ڈالر 230سے بھی اوپر چلا گیا، ملک میں سیاسی استحکام آئے گا تو معاشی استحکام آئے گا، میں جو بھی کرونگا آئین کے اندر رہتے ہوئے کرونگا جتنی دیر یہ بیٹھے گے ملک اتنا ہی نیچے جائے گا۔