مشہور پاکستانی صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے نے اپنی اہلیہ کو قتل کر ڈالا تھا مگر اب مجرم شاہنواز جوکہ ایاز امیر کے بیٹے ہیں انہوں نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ اہلیہ سارہ سے 3 ماہ پہلے سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی اور شادی ہوئی۔
اور وہ کل ہی دبئی سے آئی تھی، پر مجھے شک ہوا کہ اس کا کسی کے ساتھ افئیر ہے پر اس نے مجھے مطمئن کر دیا۔ مزید یہ کہ مجھے لگتا تھا کہ سارہ کسی ملک کی ایجنٹ ہے اور امجھے قتل کرنا چاہتی ہے، کل رات اسنے میرا گلا پکڑا اور آج صبح میرے قریب آ کر گردن پکڑ لی۔
جب سارہ نے میری گردن پکڑی تو مجھے لگا جیسے میری گردن ٹوٹ جائے گی اور میں مر جاؤں گا جس پر میں نے اسے دھکا دیا اور وہ گر گئی پر اس نے اٹھ کر پھر سے مجھ پر حملہ کر ڈالا۔
یہی نہیں شاہنواز کا کیہ بھی کہنا تھا کہ ساتھ ہی ورزش والا ڈمبل پڑا ہوا تھا جو میں نے اس کے سر پر دے مارا تو اس کے سر سے خون نکلنے لگا جس پر میں گھبرایا اور میں نے اسے باتھ ٹب میں ڈال دیا۔
اس کے بعد نل کھول دیا تاکہ خون بہہ جائے اور پھر سارہ کی تصویر کھینچ کر والد ایاز امیر کو بھیج دی اور انہیں فون پر واقعے کی اطلاع دی۔