ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچانے والی چیٹ جی پی ٹی کومصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی نے گزشتہ سال لانچ کیا۔ اس مختصر وقت میں اس چیٹ باٹ کو ہر فیلڈ سے تعلق رکھنے والوں نے استعمال کیا۔ اس چیٹ باٹ نے جہاں بہت سے لوگوں کے لیے آسانیاں کی ہیں وہیں کچھ لوگوں کو پریشان بھی کیا۔ دنیا کی اہم شخصیات نے اس پر اپنا اظہارِ خیال کیا۔
ایلون مسک
ایلون مسک جو کہ چیٹ باٹ لانچ کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی کے مشرتکہ بانی ہیں۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مصنوعی ذہانت انسانیت کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ان کا چیٹ جی پی ٹی کے بارے میں کہنا تھا کہ اس کے فوائد سے انکار نہیں لیکن یہ فوائد بہت سے نقصانات کے ساتھ آئیں گے۔ اس لئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کے لئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے نہیں تو اس سے سنگین نتائج بھی سامنے آسکتے ہیں۔
بل گیٹس
مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعےدنیا میں انقلاب لایا جا سکتا ہہے اور یہ ترقی کے لئے اتنا ہی ضروری ہے جتنا انٹرنیٹ اور کمپیوٹر۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں چیٹ باٹ کو ایک خوش آئیند ایجاد سمجھتے ہیں۔
انہوں نے ایک نجی اخبار کو انٹرویو میں مزید بتایا کہ وہ چیٹ جی پی ٹی کو سنجیدہ کاموں کے لئے استعمال کرتے تھے اور اس کے علاوہ کچھ لکھنے کے لئے ۔ لیکن اس میں ریاضی کے سوالات کے جوابات غللط دیئے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس ک ے مشورے اور جوابات قابلِ اعتبار نہیں۔
ستیا نادیلا
مائیکروسوفٹ کے سی ای او ستیا نادیلا کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ انسانوں کو ہی مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی چیزوں پر قابو رکھنا چاہیے تاکہ وہ ان کے قابع میں رہیں۔
چیٹ جی پی ٹی کی آمد سے ٹیکنالوجی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ گوگل کی مینجمنٹ نے بھی ریڈ کوڈ جاری کیا۔ انہوں نے اس کے مقابلے میں اپنا ایک چیٹ باٹ متعارف کروایا ۔ تاہم ابھی وہ ٹیسٹنگ کے مراحل میں ہے اور اسے مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔ جو کہ آئندہ کچھ دنوں میں لوگوں کے استعمال کے لئے دستیاب ہوگا۔