والدین کی قبروں کے بیچ میں جگہ رکھی تھی۔۔ مشہور شخصیات نے والدین کے جانے کے بعد ان کی قبر پر ایسا کیا کیا، جس نے سب کو جذباتی کر دیا؟

image

مشہور شخصیات ویسے تو سب کی توجہ حاصل کر ہی لیتے ہیں، لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں جو کہ کچھ الگ ہی جگہ موجود ہونے کی وجہ سے وائرل ہو جاتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

شاہد آفریدی:

مشہور کرکٹر اور سیلیبرٹی شاہد آفریدی اب ان چند شخصیات میں ہوتا ہے جو کہ سب کی توجہ حاصل کر ہی لیتی ہیں۔

لیکن دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان کی لالہ اپنی بیٹی کی وجہ سے بھی سب میں مقبولیت حاصل کر رہے ہیں، بیٹیوں سے محبت اور ان کی خوب بہترین پرورش سب کو خوش کر دیتی ہے۔ لیکن اس وقت صارفین بھی افسردہ ہو گئے جب وہ والدین کی قبروں پر بیٹھے تھے۔

والدین کا سایہ جب سر سے اٹھ جائے تو یہ لمحات کسی مشکل گھڑی سے کم نہیں ہوتے ہیں، شاہد آفریدی بھی والدین سے ملنے اور ان سے باتیں کرنے ان کے پاس جاتے ہیں، قبروں کی صفائی کا خاص خیال رکھتے ہیں، دعا کرتے ہیں۔

نسیم شاہ:

پاکستانی بالر نسیم شاہ ویسے تو اپنی خوبصورتی اور بالنگ کی بنا پر وائرل ہو جاتے ہیں، لیکن صارفین اور مداح اس وقت افسردہ ہو گئے جب وہ اپنی والدہ کی قبر پر ان سے ملنے گئے۔

دراصل یہ تصویر عید کی ہے، جب نسیم والدہ سے ملنے قبرستان گئے تو قبر پر پھول بھی ڈالے۔ ساتھ ہی نسیم نے لکھا کہ خاک مرقد پر تیری لے کر یہ فریاد آؤں گا، اب دعائے نیم شب میں کس کو میں یاد آؤں گا۔

شعیب اختر:

شعیب اختر راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے جانے جاتے ہیں، لیکن اس سب میں شعیب اختر کی والدہ سے محبت سب کو بھا گئی تھی۔

جب وہ حیات تھیں تو ان کی زندگی میں بھی شعیب نے ہر بات ہر والدین کی بات پر سر تسلیم خم کیا، تاہم اب ان کے بعد بھی جب ان کی قبر پر بارش کا پانی آنے لگا، تو والدہ کی قبر کو محفوظ کرنے کے لیے بیٹے نے خود اقدامات کیے، تاکہ والدہ کی قبر کو کوئی نقصان نہ پہنچ سکے۔

کپل دیو:

کپل دیو کا شمار بھارت کے مقبول ترین کرکٹرز میں ہوتا ہے، جو کہ خود سابق وزیر اعظم عمران خان کو بھی کئی مقامات پر سراہ چکے ہیں۔

لیکن کپل دیو اس دن کے بعد سے مایوس ہو کر رہ گئے تھے، جب ان کی والدہ اس دنیا سے رخصت ہو گئی تھیں،2013 میں والدہ کا بیماری کے باعث صبح کے وقت انتقال ہوا تھا۔

والدہ سے کپل دیو کافی قربت رکھتے تھے، یہی وجہ تھی کہ والدہ کے جانے سے سب زیادہ متاثر بھی کپل دیوی ہوئے، افسردگی کا یہ عالم تھا کہ گم سم ہو کر رہ گئے تھے۔

مفتی رفیع عثمانی:

مفتی رفیع عثمانی کے بھائی مفتی تقی عثمانی بھی پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنے اخلاص، افہام تفہیم اور بہترین اقدامات کی بنا پر مقبول تھے۔

والدین کی آنکھ کا تارا اور دُلارا اس حد تک تھے، کہ والدین اپنے بڑے مفتی رفیع عثمانی کی ولادت بھی پھولے نہیں سما رہے تھے۔ بیٹے کی پیدائش پر خوشی تو اپنی جگہ تھی تاہم چشم و چراغ نے بھی گھر والوں اور والدین کا سر ہمیشہ فخر سے اونچا کیے رکھا۔

یہی وجہ تھی کہ جب والدین کی وفات ہوئی تو مفتی رفیع عثمانی والدین کی وفات پر خاموش ضرور ہوئے تاہم انہیں اس بات پر بھی ایمان تھا کہ ایک نا ایک دن سب ہی نے جانا ہے۔

آج مفتی رفیع بھی اپنے والدین کے پاس چلے گئے ہیں، کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ مفتی رفیع عثمانی اپنے والدین کے درمیان موجود ہوں گے، ان کی آخری آرامگاہ بھی والدین کی قبروں کے درمیان موجود ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.