اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت شروع ہو گئی ہے، جج نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
سماعت کے آغاز پر جج ظفر اقبال نے حکم دیا کہ باہر جائیں ، انتظامیہ اور پولیس کے کسی نمائندے کو بلا کر لائیں، عمران خان کو بھی ایس او پیز کے مطابق کمرہ عدالت میں آنے دیں۔
جج نے ریمارکس میں کہا کہ ہم چاہتے تھے ٹرائل پرامن طریقے سے آگے بڑھے لیکن جو ہورہا ہے وہ افسوسناک ہے، ہم نے کارکنوں کو منتشر کرنے کی ہدایت کردی ہے،اس کے بعد صورتحال نارمل ہو جائے گی۔
پی ٹی آئی کے وکلا نے استدعا کی کہ شبلی فراز کو مارا جارہا ہے، پلیز یہ رکوائیں۔
دوسری جانب جوڈیشل کمپلکس کے باہرآنسو گیس کی شیلنگ سے کمرہ عدالت کےاطراف میں بھی آنسو گیس کا دھواں پھیل گیا۔
کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی لیگل ٹیم اور رہنماؤں نےمنہ کو کپڑے سے ڈھانپ لیا۔
اس سے قبل جوڈیشل کمپلیکس کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی۔اس سے قبل اسلام آباد ٹول پلازہ پر پولیس نے عمران خان کو روک دیا، پولیس کسی گاڑی کو ٹول پلازہ کراس نہیں کرنے دے رہی تھی۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ صرف عمران خان کی گاڑی ٹول پلازہ سے آگے جائے گی، کسی دوسری گاڑی کو آگے نہیں جانے دیں گے۔