پاکستان میں ڈالر کی کمی کی وجہ سے جہاں پاکستانی روپیہ اپنی قدر کھوچکا ہے وہیں بھارت نے 18 ممالک کو امریکی ڈالر چھوڑ کر بھارتی روپے میں تجارت کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 18ممالک نے بین الاقوامی تجارتی ادائیگی کا تصفیہ خصوصی روپی ووسٹرو اکاؤنٹس کے ذریعے کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
بھارت کے مرکزی بینک نے بوٹسوانا، فجی، جرمنی، گیانا، اسرائیل، کینیا، ملائیشیا، ماریشس، میانمار، نیوزی لینڈ، عمان، روس، سی شلز، سنگا پور، سری لنکا، تنزانیہ، یوگنڈا، اور برطانیہ کے ساتھ اس خصوصی اکاؤنٹ کے انتظام کی اجازت دی ہے۔
اس وقت بنگلہ دیش، میانمار اور نیپال کو بھی مسلسل ڈالر کی کمی کا سامنا ہے ، عالمی اقتصادی سست روی کی وجہ سے دنیا بین الاقوامی مارکیٹ کو ڈالر سے کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی وجہ سے بھارتی روپے میں تجارت کے معاہدے دیکھنے میں آرہے ہیں اور اگر دو طرفہ تعلقات معمول پر ہوتے تو پاکستان پر بھی یہی بات لاگو ہوتی۔
چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن حال ہی میں بین الاقوامی تجارت کے لیے ڈالر کے متبادل کے طور پر یوآن کو اپنا لیا ہے۔سعودی عرب بھی تیل کی تجارت ڈالر کے بجائے یوآن میں کرنے پر غور کر رہا ہے۔
نیپال اور بھوٹان جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دے گاجبکہ بھارت اور ملائیشیا نے ہندوستانی روپوں میں تجارت طے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس طرح یونین بینک آف انڈیا بھارت کا پہلا بینک بن گیا ہے جس نے ملائیشیا میں اپنے متعلقہ بینک کے ذریعے ایک خصوصی روپے ووسٹرو اکاؤنٹ کھول کر اس اختیار کو فعال کیا ہے ۔بنگلہ دیش بھی ڈالر کے بجائے بھارتی کرنسی میں تجارت پر غور کررہا ہے۔