پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالے ایشیا کپ میں کھلاڑیوں کی شرٹس پر میزبان ملک کا نام نہ لکھنے پرپاکستانی شائقین بھڑک اٹھے، سوشل میڈیا پر تنقید شروع، ٹیموں کی شرٹس پر میزبان کا نام نہ لکھنے کی وجہ بھی سامنے آگئی۔
30 اگست کو شروع ہونیوالے ایشیا کپ میں پاکستان کا نام میزبان کی حیثیت سے شرٹ پرنہ ہو نے کی وجہ سے پاکستانی فینز نے شدید تنقید کی۔
اس حوالے سے اطلاعات یہ ہیں کہ ایشین کرکٹ کونسل نے گزشتہ ایشیا کپ کے دوران میزبان ملک کا نام نہ لکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور اے سی سی میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا جب کہ اسی کے ساتھ میزبان ملک کے ساتھ سال بھی نہ لکھنے کا فیصلہ ہوا تھا۔
یہ فیصلہ شرٹس پر اس سے پہلے سری لنکا 2022 اور یو اے ای 2022 لکھے جانے کی وجہ سے ہوا، شرٹس مختلف لوگوکے ساتھ موجود تھیں اور ایک شرٹ پر صرف سال لکھا گیا تھا۔اے سی سی کا مقصد شرٹس میں تسلسل لانا تھا تاکہ لوگو میں یکسانیت ہو اور زیادہ لوگوں تک پہنچے۔
گزشتہ روز شروع ہونیوالے ایشیا کپ میں پاکستان کا نام میزبان کی حیثیت سے شرٹ پرنہ ہو نے کی وجہ سے معاملہ سامنے آیا جس کی وجہ سے پاکستانی شائقین نے شدید تنقید کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس شرٹس پرنٹ ہونے کی وجہ سے میزبان ملک کے نام نظر آئے لیکن اب صرف ایشیا کپ کے لوگو کا استعمال ہو رہا ہے، اس لئے میزبان ملک کا نام شرٹ کے لوگو میں شامل نہیں۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ سے قبل یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ایشیا کپ میں شریک بھارت کے کھلاڑیوں کی شرٹس پر بھی پاکستان کا نام لکھا جائیگا۔