"میری زندگی میں سب سے بڑا فرق اسلام قبول کرنے سے آیا۔ 2006-2007 کے دوران میں نے شاندار کارکردگی دکھائی اور کئی بڑے ریکارڈز توڑے۔ میرا کھیلنے کا انداز بدل گیا اور میں نے محسوس کیا کہ یہ سب میرے اسلام قبول کرنے اور اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کا نتیجہ تھا۔"
پاکستان کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز محمد یوسف دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ اپنے شاندار کھیل، مثبت سوچ اور صاف ستھری شہرت کی وجہ سے ہمیشہ مداحوں کے دلوں میں بسے رہے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ ٹیم کے ساتھ مختلف حیثیتوں میں کام کرتے رہے اور ہمیشہ نوجوان کرکٹرز اور ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے بارے میں اچھے خیالات کا اظہار کیا۔
لیکن ان کی زندگی میں سب سے بڑی تبدیلی اس وقت آئی جب انہوں نے اسلام قبول کیا۔ یہ وہ فیصلہ تھا جس نے ان کے کھیل کو بھی بدل کر رکھ دیا!
محمد یوسف نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کے کرکٹ کیریئر کا سب سے شاندار دور 2006-2007 تھا، جب انہوں نے کئی عالمی ریکارڈ اپنے نام کیے۔ لیکن ان کے مطابق، ان کی کامیابی کا راز کسی خاص تکنیک یا فٹنس میں نہیں بلکہ اسلام قبول کرنے میں پوشیدہ تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس نے ان کی سوچ، انداز اور میدان میں کارکردگی کو ایک نیا رخ دیا!
محمد یوسف اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی میں مکمل تبدیلی لائے۔ وہ مذہبی تعلیمات سے جڑے اور تبلیغی جماعت کے ساتھ وابستہ ہوگئے۔ ان کے چہرے پر سنت کے مطابق داڑھی آ گئی، اور وہ ہمیشہ اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام نے ان کی شخصیت کو مضبوط بنایا، انہیں سکون اور یکسوئی دی، اور ان کی کرکٹ پر بھی زبردست اثر ڈالا۔ وہ پہلے سے زیادہ پرعزم اور فوکسڈ ہو گئے اور ان کا یہی سفر انہیں ریکارڈ بُک کا حصہ بنانے میں کامیاب ہوا۔
محمد یوسف کی کہانی نہ صرف کرکٹ شائقین بلکہ ہر اس شخص کے لیے سبق آموز ہے جو زندگی میں سکون اور کامیابی چاہتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انسان جتنا اپنے رب کے قریب ہوتا ہے، اتنا ہی اس کی زندگی میں برکت اور کامیابی آتی ہے۔