اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزاراتی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (کامسٹیک)میں متعدی امراض کی وبا کی تحقیقات اور کنٹرول کے حوالے سے تین روزہ بین الاقوامی کورس کا آغاز ہوگیا ہے۔ کورس میں پاکستان، افغانستان، روس، ایران، یمن، نائیجیریا، یوگنڈا، انڈونیشیا، ملائیشیا، قازقستان، بنگلہ دیشن ،آذربائیجان اور اردن سے 100 سے زائد شرکاء شرکت کررہے ہیں۔ کورس کا اہتمام کامسٹیک، پاسچر انسٹی ٹیوٹ آف ایران اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن و ڈرگ ریسرچ، آئی سی سی بی ایس مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم تھے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سفیر نے کامسٹیک کی جانب سے مسلم امہ میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ترویج اور صحت عامہ کے منصوبوں کو سراہا اور کامسٹیک اور ایران کے درمیان پائیدار تعاون پر زور دیتے ہوئے اس طرح کے تعاون کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ ایرانی سفیر نے کہا کہ مختلف چیلنجز اور پابندیوں کے باوجود ایران ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے جس نے 2022 میں 78,000 سائنسی مضامین شائع کئے اور دنیا بھر میں ایران 15ویں نمبر پر ہے۔انہوں نے سائنسی ترقی کے لیے ایران کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 50 فیصد ایرانی طالب علم خواتین ہیں۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں کامسٹیک کو بین الاسلامی تعاون میں ایران کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ اپنے خطاب میں کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے ایران کے پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ شراکت داری کو مسلم امہ کے دیگر اداروں کے ساتھ متعددی بیماریوں کی روک تھام اور صحت کے منصوبوں کے لیے نیا باب قرار دیا۔انہوں نے پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ پاکستان میں ویکسین کی تیاری میں تعاون کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہر مسلم ملک میں 10 وائرولوجسٹوں کی تربیت، سائنسی تبادلے اور متعدی امراض کے شعبے میں شراکت کو فروغ دینے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ تین روزہ کورس 28 دسمبر 2023 تک جاری رہے گا۔