اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):ایشیا کی سب سے بڑی سبزی منڈی میں فروٹ اور سبزی کے ممتاز تاجر(آڑھتی) صفدر صدیق کو دو نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے وفاقی پولیس کے تھانہ سبزی منڈی سے متصل سبزی منڈی میں شیڈ کے نیچے سر میں گولیاں مار کر قتل کردیا۔صفدر صدیق اپنے بیٹے شازل صفدر کے ہمراہ کارو بار کے سلسلہ میں ٹماٹروں کے شیڈ کے نیچے خرید و فروخت کے بعد واپس سبزی منڈی میں اپنی آڑھت کے دفتر کی طرف جا رہے تھے کہ دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے آکر صفدر صدیق کا پوچھا اور ممتاز تاجر کے سر پر گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو کر نیچے گر گیا۔
واقعہ کا علم ہوتے ہی سبزی منڈی اور علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔شازل صفدر نے لوگوں کی مدد سے ایمبولینس میں اپنے والد کو ڈال کر پمز ہسپتال منتقل کیا،مگر مضروب صفدر صدیق راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد جمع کیئے اور مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔تاہم تاحال پولیس قاتلوں کو گرفتار نہیں کر سکی۔پولیس تھانہ سبزی منڈی کا کہنا ہے کہ جلد قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور مقتول کے ورثا کو انصاف فراہم کیا جائےگا۔سبزی منڈی کے تاجروں سمیت شہر بھر کی تاجر تنظیموں،اور چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں نے صفدر صدیق کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔تاکہ ملک کی اقتصادی تجارتی سرگرمیوں کو بلا خوف و خطر انجام دیا جا سکے۔تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔خوف کی فضا میں کارو باری و اقتضادی سرگرمیوں کو جاری رکھنا مشکل ہے۔