ریاض۔23جنوری (اے پی پی):سعودی عرب کی ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ ڈاکٹرھلا التویجری نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
اردو نیوز کے مطابق انہوں نے اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کونسل کے سامنے سعودی موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے۔ ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے عدالتی کارروائی کو یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2018 سے اکتوبر 2023 تک مملکت میں انسانی حقوق کے حوالے سے پیشرفت پر مشتمل قومی رپورٹ میں تمام امور کا احاطہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مملکت نے سعودی وژن 2030 کے مطابق انسانی حقوق کے سلسلے میں100سے زیادہ اصلاحات کی ہیں۔ نومبر 2018 سے اکتوبر 2023 تک خواتین کے حقوق کے سلسلے میں پچاس سے زیادہ اصلاحات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے 9 مارچ 2022 کو خصوصی اصلاحات کی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے سلسلے میں امیر محمد بن سلمان انشیٹو جاری کیا گیا۔ یہ 2020 کے دوران سائبر کی دنیا میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے امیر محمد بن سلمان انشیٹو کے نام سے جانا گیا۔ مملکت نے فیملی کی قومی حکمت عملی بھی جاری کی جو 39 انشیٹوزپر مشتمل ہے۔