مکہ ۔24جنوری (اے پی پی):بھارتی ریاست مہاراشٹر کی کابینہ کے اقلیتی امورکمیشن کے چیئرمین اور انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کی ڈویلپمنٹ کمیٹی کے سربراہ حاجی عرفات شیخ نے کہا ہے کہ ایودھیا میں محمد بن عبداللہ کے نام سے عظیم الشان جامع مسجد ، تعلیمی ادارے اور ہسپتال کی تعمیر کا آغاز رواں سال مئی میں کیا جائے گا جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
اردو نیوز کے مطابق ایک انٹرویو میں انہو ں نے کہا کہ مسجد کی جگہ بھارتی سپریم کورٹ نے دی ہے جس کا سنگ بنیاد رکھنے کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔ مسجد 5 ایکڑ رقبے پر تعمیر کی جائے گی جبکہ اس سے ملحق 6 ایکٹر اراضی مزید حاصل کی گئی ہے جس کے بعد مسجد اور اس سے ملحق تعلیمی و طبی اداروں کا مجموعی رقبہ 11 ایکڑ ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مجوزہ مسجد کمپلیکس کے اندر تقریباً بیک وقت 9 ہزار افراد جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکیں گے جبکہ عیدین کی نماز کے لیے بیرونی صحنوں اور مسجد سے ملحق سبزہ زاروں کو ملا کر 50 ہزار سے زائد افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہو گی۔مسجد کے ساتھ بھارت کے بہترین میڈیکل و ڈینٹل کالج کی شاخیں اور لا کالجز اور انٹرنیشنل سکول قائم کئے جائیں گے جہاں ضرورت مند طلبہ کو مفت معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔ کالجز کے علاوہ مفت علاج معالجہ کےلیے تمام طبی ضروریات سے مزین ہسپتال بھی قائم کیا جائے گا۔علاوہ ازیں تین سے 5 ہزار افراد کے لیے روزانہ کی بنیاد پر تین وقت کے مفت کھانے کا بھی انتظام کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 2019 میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے میں ایودھیا کے مسلمانوں کو دھنی پور نامی گاؤں میں رام مندر سے تقریباً 25 کلومیٹر کے فاصلے پر مسجد بنانے کے لیے زمین مختص کی گئی تھی۔ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کا افتتاح 22 جنوری کو کر دیا گیا۔