اقوام متحدہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں قتل عام روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے،پاکستانی مندوب کا سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال

image

اقوام متحدہ۔24جنوری (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں لوگوں کاقتل عام روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے، اسرائیل فلسطین تنازعے کا دیرپا خاتمہ دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کے بحران کے حوالے سے اجلاس کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل فلسطین کو آزاد مملکت تسلیم کرتے ہوئے اس کی عالمی ادارے میں مستقل رکنیت کے لیے اقدامات اٹھائے، امید ہے کہ کونسل آخر کار ایک قرارداد منظور کر سکے گی جس میں مخاصمت کے مکمل خاتمے، غزہ کی محصور آبادی کے لیے انسانی امداد تک مکمل رسائی اور فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی تحفظ کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں 60 سے زیادہ مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں بہت سے وزرا بھی شامل تھے ۔ مقررین نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی و امداد میں اضافے کی فوری ضرورت، دو ریاستی حل کی اہمیت اور مزید علاقائی کشیدگی سے بچنے کے لیے ضروری امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اسرائیل کی جانب سے عالمی رائے عامہ کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ اگر اسرائیلی قیادت امن سے انکار پر قائم رہتی ہے تو سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور درحقیقت اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو اس کا جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے،ایسے اقدامات کی متعدد مثالیں ہیں جو سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے فیصلوں کی تعمیل کے لئے کیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ دو ریاستی حل کے ناگزیر ہونے کو یقینی بنانے کے لیے یہ وقت ہے کہ فلسطین جسے اس وقت اقوام متحدہ میں مبصر کا درجہ حاصل ہے ، کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن تسلیم کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عالمی رائے عامہ ، اپنے قریبی اتحادیوں اور بہت سے لوگوں کے مشورے کے باوجود انتہا پسند اسرائیلی قیادت اس وحشیانہ جنگ کو جاری رکھنے اور فلسطینی ریاست اور دو ریاستی حل کے امکانات کو مسترد کرنے پر بضد ہے، یہ رویہ مشرق وسطی کو دائمی تنازعات کی طرف لے جائے گا۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری کی وجہ سے خوفناک صورتحال کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کا یہ وحشیانہ اور اندھا دھند قتل اور پوری آبادی پر مسلط کردہ مصائب نسل کشی کے مترادف ہیں، یہ دعویٰ جنوبی افریقا کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں بھی کیا گیا ہے،جس نے عالمی عدالت انصاف میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مندوبین کو بتایا کہ اسرائیلی قبضے سے بین الاقوامی انسانی قانون کے ہر اصول کی خلاف ورزی کی گئی ۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ جنرل اسمبلی کی طرف سے دو قراردادوں میں بلائے جانے اور سلامتی کونسل میں تقریباً متفقہ ووٹوں کے باوجود عالمی برادری سرعام ہونے والی اس نسل کشی کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تشدد اور جنگ فلسطین کے ملحقہ علاقوں اسرائیل لبنان سرحد، شام، عراق اور یمن تک پھیل چکی ہے،انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیلی جنگی مشین کو روکا نہیں جاتا اس میں مزید شدت آنے کا امکان ہے جس کی لپیٹ میں بہت سے ممالک آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ کو جاری رکھنے اور غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اس کے مظالم اور مغربی کنارے میں ہونے والے مظالم کو روکنے میں ناکام رہی

منیر اکرم نے کہا کہ آج کونسل کی بحث میں سننے والے فصیح الفاظ سے ہٹ کر ہم بے گناہوں کے قتل عام کو روکنے اور فلسطین، اسرائیل اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی تلاش میں ہیں،گلوبل ساؤتھ کے بیشتر ممالک نے غزہ پر اسرائیل کی مہلک جنگ اورغزہ میں شہریوں کے خلاف اس کے تشدد کی مذمت کی اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا لیکن بھارت نے مغربی ممالک کی پیروی میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے موجودہ تنازعے میں فلسطینیوں کو ہی مورد الزام ٹھہرایا

اقوام متحدہ میں بھارت کے نائب مستقل مندوب، سفیر آر رویندرا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ تنازعے کا فوری محرک اسرائیل میں پچھلے سال سات اکتوبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے تھے، دہشت گردی اور یرغمال بنانے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا ۔ہماری ہمدردی ان لوگوں کے ساتھ ہےجنہیں یرغمال بنایا گیا اور ہم ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں ،تاہم انہوں نے اسرائیل کے ہاتھوں اغوا اور قید کیے گئے ہزاروں فلسطینی شہریوں کے لیے کوئی مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ بھارتی ایلچی نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کریں اور براہ راست امن مذاکرات کی جلد بحالی کے لیے حالات پیدا کرنے بارے کام کریں


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.