سابق انڈین فاسٹ بولر ڈیوڈ جانسن گھر کی بالکونی سے گر کر ہلاک

image

سابق انڈین فاسٹ بولر ڈیوڈ جانسن گھر کی بالکنی سے گر کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ 

این ڈی ٹی وی کے مطابق 52 سالہ ڈیوڈ بینگلور میں واقع اپنے اپارٹمنٹ کی چوتھی منزل سے گرے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ 

انڈین پولیس کے مطابق ’لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ پتا لگایا جا سکے کہ یہ حادثہ تھا یا خودکشی۔‘

پولیس نے کہا کہ ’ان کے خاندان کے کسی بھی فرد نے کسی قسم کا کوئی شبہ ظاہر نہیں کیا ہے۔ بظاہر یہ ایک حادثہ ہے، اس واقعے کا کوئی عینی شاہد بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی خودکشی کا نوٹ ملا ہے۔‘

انڈین میڈیا کے مطابق گذشتہ ہفتے جانسن کو پیٹ میں شدید درد کی شکایت کے بعد سینٹ فیلومینا کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، وہ کچھ عرصے سے بیمار تھے۔

ایک سینیئر پولیس اہلکار نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ جانسن اپنے شہر میں انسداد منشیات کے ایک مرکز میں بھی جا رہے تھے۔ 

قبل ازیں کرناٹک سٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک اہلکار نے بتایا تھا کہ ڈیوڈ جانسن کے اہل خانہ اور دوست انہیں قریبی ہسپتال میں لے کر آئے تھے جہاں ڈاکٹروں نے ان کو مردہ قرار دیا۔ 

ڈیوڈ جانسن کا ٹیسٹ کیریئر صرف دو ٹیسٹ میچز تک ہی چل پایا، جس میں انہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ (فوٹو: ایکس)

ڈیوڈ جانسن کرکٹ کی دنیا میں اپنی رفتار کے لیے مشہور تھے۔ وہ کرناٹک کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے کے باعث انڈیم ٹیم کا حصہ بنے۔ انہوں نے 96-1995 کے رنجی ٹرافی سیزن میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا جس میں انہوں نے کیرالہ کے خلاف 152 رنز دے کر 10 وکٹیں حاصل کیں۔

انہوں نے 1996 میں آسٹریلیا کے خلاف دہلی ٹیسٹ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا جس میں جواگل سری ناتھ کے زخمی ہونے کے بعد جانسن نے اپنے کرناٹک ٹیم کے ساتھی وینکٹیش پرساد کے ساتھ مل کر بولنگ کی تھی۔ اس کے بعد وہ جنوبی افریقہ کے دورے پر گئے اور اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ 

ڈیوڈ جانسن کا ٹیسٹ کیریئر صرف دو ٹیسٹ میچز تک ہی چل پایا، جس میں انہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 39 میچوں میں 125 وکٹیں حاصل کیں اور بطور لوئر آرڈر بیٹر ایک سینچری اپنے نام کی۔ دوسری جانب 33 اے لسٹ میچوں میں انہوں نے 41 وکٹیں حاصل کیں۔ 

ڈیوڈ نے اپنا آخری میچ کرناٹک پریمیئر لیگ میں سنہ 2015 میں کھیلا تھا۔ 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.