ہیلی کاپٹر حادثہ: پائلٹ کی ’پارٹی میں شرکت‘ کے بعد ’چوری‘ اور ہوٹل سے ٹکر

ہیلی کاپٹر ٹوور ایجنسی نوٹیلس ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ حادثے سے چند گھنٹے قبل پائلٹ رات کو ایک پارٹی میں شریک ہوئے تھے جہاں عملے کے دوسرے افراد بھی شامل تھے۔ اس کے بعد انھوں نے ہیلی کاپٹر ’چُرا لیا تھا۔‘

آسٹریلیا میں ایک ہیلی کاپٹر کی ہوٹل کی عمارت سے ٹکر نے کئی سوال جنم دیے ہیں۔

ہیلی کاپٹر ٹوور ایجنسی نوٹیلس ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ حادثے سے چند گھنٹے قبل پائلٹ رات کو ایک پارٹی میں شریک ہوئے تھے جہاں عملے کے دوسرے افراد بھی شامل تھے۔ اس کے بعد انھوں نے ہیلی کاپٹر ’چُرا لیا تھا۔‘

نوٹیلس کا کہنا تھا کہ پائلٹ کے پاس نیوزی لینڈ میں تو ہیلی کاپٹر اڑانے کا لائسنس تھا تاہم انھوں نے کبھی بھی آسٹریلیا کے اوپر اڑان نہیں بھری تھی۔

حادثے میں پائلٹ ہلاک ہوئے جبکہ ہوٹل کے دو زخمی مہمانوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔

ایک بیان میں ٹویلس کا کہنا ہے کہ پائلٹ کو کمپنی کے ایک دوسرے اڈے پر ’گراؤنڈّ کریو پوزیشن‘ کے عہدے پر حال ہی میں ترقی دی گئی تھی۔

اتوار کی شب وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک نجی محفل میں تھے۔ اس پارٹی میں کئی آف ڈیوٹی پائلٹس شریک تھے۔

نوٹیلس کے مطابق یہ کمپنی کی طرف سے کرائی گئی پارٹی نہیں تھی بلکہ کچھ دوستوں نے خود ہی اس کا انتظام کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

نوٹیلس کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک پائلٹ نے ’ہینگر سے بغیر اجازت ہیلی کاپٹر چُرایا۔‘

اس کے بعد یہ ہیلی کاپٹر پیر کی صبح قریب دو بجے ہِلٹن ہوٹل سے ٹکرایا جس سے آتشزدگی ہوئی۔ ہلٹن کے ’ڈبل ٹری‘ ہوٹل سے ہنگامی حالت میں قریب 400 مہمانوں کا انخلا کیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ صرف ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی جائے وقوعہ پر موت ہوئی جبکہ ہوٹل کے دو مہمانوں (80 سالہ مرد اور 70 سالہ خاتون) کو ہسپتال لے جایا گیا جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

اس ہوٹل میں رہائش پذیر امینڈا کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر ’بہت نیچے‘ اڑ رہا تھا اور اس کی وہ لائٹس بھی نہیں چل رہی تھیں جو بارش کے موسم میں چلائی جاتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ’اس نے رُخ بدلا اور عمارت سے ٹکرا گیا۔‘ اسی وقت ہیلی کاپٹر میں دھماکہ ہوا۔

قریبی موجود ایک شخص نے دیکھا کہ ہیلی کاپٹر حادثے سے قبل دو بار ہوٹل کے پاس سے گزرا تھا۔ حادثے کے بعد کے مناظر بتاتے ہوئے ایک خاتون بتاتی ہیں کہ ’ہیلی کاپٹر بہت تیز جا رہا تھا۔ یہ ناقابل یقین تھا۔ یہ ہیلی کاپٹر بے قابو ہوچکا تھا۔‘

ایمبولینس سروس کے مطابق حادثے کے بعد ہیلی کاپٹر کے دو روٹر بلیڈ الگ ہوگئے تھے جن میں سے ایک ہوٹل کے صحن میں گِرا اور دوسرا سوئمنگ پول میں۔

کمپنی کے مطابق اس کے عہدیداران نے آسٹریلیا کے ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو اور پولیس سروس کو انٹرویوز دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

ایک بیان میں نوٹیلس نے کہا کہ ’ہم پائلٹ کے خاندان سے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں جو اس صدمے سے گزر رہے ہیں۔ ہم اس مشکل لمحے کے دوران اپنے ملازمین کو ہر قسم کی سپورٹ کی پیشکش کرتے ہیں۔‘

کیرنز آسٹریلیا میں سیاحوں کے لیے مشہور شہر ہے جو ’گریٹ بیریئر ریف‘ کے قریب ہے اور اسی لیے کئی سیاح اس شہر کا رُخ کرتے ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.