واشنگٹن: ماہرین نے 2029 میں زمین کے قریب سے ایک بڑے شہابی پتھر کے گزرنے اور اس سے منسلک خطرے کی پیشگوئی کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہابی پتھر کو اپوفس کا نام دیا گیا ہے۔ جس کا مطلب “تباہی کا خدا” ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اپریل 2029 میں یہ شہابی پتھر زمین کے قریب پہنچ جائے گا۔
ماہرین کے مطابق اس کے سیارے کے ساتھ زمین کے براہ راست ٹکرانے کا خطرہ انتہائی کم ہے۔ تاہم نئی تحقیق بتاتی ہے کہ اگر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں اپوفس سے ٹکراتی ہیں تو وہ زمین کے مدار میں داخل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوفس جس کا قطر 340 اور 450 میٹر کے درمیان ہے۔ زمین کے 37 ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا۔ اور یہ براہ راست آنکھ سے بھی نظر آسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کا عالمی انڈیکس، سعودیہ عرب ممالک میں پہلے نمبر پر آ گیا
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں اپوفس سے ٹکرائیں۔ تو وہ ممکنہ طور پر اس کی رفتار کو تبدیل کر سکتی ہیں اور اس کے مضمرات نمایاں ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ اپوفس تقریباً اتنا ہی چوڑا ہے جتنا کہ ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ اونچی ہے۔ لیکن اس طرح کے تصادم اس کے راستے کو ری ڈائریکٹ کر سکتے ہیں۔