کیا وسیم اکرم نے کرکٹ کا میدان چھوڑ کر جوئے کا میدان چن لیا؟ غیر قانونی ایپ کی تشہیر نے نئے سوالات کھڑے کردیے

image

سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم، جنہوں نے کرکٹ کے میدانوں میں کئی ناقابلِ فراموش لمحات تخلیق کیے، اب ایک غیر متوقع قدم اٹھا کر مداحوں کو حیران کر دیا ہے۔ وسیم اکرم نے پاکستان میں غیر قانونی بیٹنگ ایپ ”باجی“ (BAJI) کے برانڈ ایمبیسیڈر بن کر گویا ایک نئی ”گوگلی“ پھینکی ہے، جس پر کرکٹ شائقین اور عوام سبھی چکرا گئے ہیں۔

وسیم اکرم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے کہا، ”کرکٹ میں تو کئی یادگار لمحات گزارے، مگر اصل کامیابی کچھ ایسا تخلیق کرنا ہے جو دیرپا ہو۔ آئیں، میرے ساتھ باجی میں شامل ہوں اور اس سفر کا حصہ بنیں۔“ ان کی اس پوسٹ پر مداحوں نے شدید حیرت اور غم و غصے کا اظہار کیا، کیونکہ پاکستان میں آن لائن جوئے کی تشہیر ممنوع ہے۔

”باجی“ کی پروموشنل ویڈیوز میں وسیم اکرم کے ساتھ ساتھ کئی عالمی شہرت یافتہ شخصیات جیسے سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن، ارجنٹائن کے لیجنڈری فٹبالر گیبریل بٹسٹوٹا، اور فحش فلموں کی معروف اداکارہ میا خلیفہ بھی نظر آتی ہیں۔ انٹرنیشنل اسٹارز کا پاکستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کی تشہیر کرنا سوالیہ نشان اٹھا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق، بیٹنگ کمپنیوں نے بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے بڑے کھلاڑیوں کو بھی بڑی مالی پیشکش کی تھی، مگر ان مایہ ناز بلے بازوں نے یہ آفرز ٹھکرا دی تھیں۔ اس کے برعکس، وسیم اکرم کا فیصلہ حیران کن طور پر الگ ثابت ہوا۔

غیر قانونی بیٹنگ کمپنیوں کی واپسی اور حکومتی اقدامات

پاکستان میں گزشتہ برس 150 سے زائد غیر قانونی بیٹنگ کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی، مگر یہ کمپنیاں نئے ناموں سے دوبارہ فعال ہو چکی ہیں۔ وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات نے عوام اور اداروں کو خبردار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ان غیر قانونی جوئے بازی کے معاہدے منسوخ کیے جائیں۔

وسیم اکرم کے اس اقدام نے سوشل میڈیا پر بحث کو ہوا دی ہے، لوگ حیران ہیں کہ ایک قومی ہیرو ایسے متنازعہ معاملے میں کیسے شامل ہو سکتا ہے؟


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.