کپل دیو کو جان سے مارنے ان کے گھر گیا تھا۔۔ یووراج سنگھ کے والد نے ایسا کیوں کیا؟ چونکا دینے والے انکشافات

image

سابق بھارتی کرکٹر یوگراج سنگھ نے حالیہ انٹرویو میں حیران کن واقعات کا انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح 1980-81 میں بھارتی ٹیم سے نکالے جانے پر وہ غصے سے بھر گئے تھے اور کپل دیو کے گھر پہنچے تھے، پستول لے کر۔ ان کا کہنا تھا، "جب کپل دیو کو بھارتی ٹیم، نارتھ زون، اور ہریانہ کی کپتانی ملی، تو اس نے مجھے بغیر کسی وجہ کے ٹیم سے ڈراپ کر دیا۔ میں نے اپنی بیوی کو کہا تھا کہ میں اس سے وضاحت نہیں مانگوں گا بلکہ اسے سبق سکھاؤں گا۔"

یوگراج نے یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سیکٹر 9 میں کپل دیو کے گھر پہنچے، جہاں کپل اپنی والدہ کے ساتھ باہر آئے۔ "میں نے ان پر چلّا کر گالیاں دیں اور کہا کہ تم نے میرے ساتھ جو کیا، تمہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ میرا ارادہ تھا کہ میں تمہیں گولی مار دوں، لیکن تمہاری ماں کو وہاں دیکھ کر میرا غصہ کم ہو گیا۔ وہ بہت نیک خاتون تھیں، اور میں احتراماً وہاں سے واپس چلا آیا۔"

یوگراج کے مطابق، کپل دیو اور بشن سنگھ بیدی کی سیاست کی وجہ سے انہوں نے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لمحہ تھا جب انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان کا بیٹا، یووراج سنگھ، ان کے خواب کو پورا کرے گا۔ یوگراج نے مزید بتایا کہ 2011 کے ورلڈ کپ میں یووراج کی شاندار کارکردگی پر انہوں نے کپل دیو کو ایک اخبار کی تراشہ بھیجا، جس میں لکھا تھا کہ ان کے بیٹے نے کپل سے بہتر پرفارمنس دی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یوگراج نے یہ بھی کہا کہ بعد میں کپل دیو نے ان سے معافی مانگی۔ کپل نے انہیں واٹس ایپ پر پیغام بھیجا، جس میں کہا تھا، "ہم اگلے جنم میں بھائی ہوں گے، اور ایک ہی ماں کے بیٹے ہوں گے۔" یوگراج نے اعتراف کیا کہ یہ الفاظ ان کے دل کو چھو گئے۔

یوگراج سنگھ نے ماضی میں مہندرا سنگھ دھونی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا الزام تھا کہ دھونی نے یووراج کا کیریئر تباہ کر دیا۔ "دھونی کو آئینہ دیکھنا چاہیے اور اپنے کئے کا سامنا کرنا چاہیے۔ کچھ سچائی ہمیشہ کے لیے نہیں چھپ سکتی۔"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.