پاکستان کو زمبابوے سے شکست: ’جب آسٹریلیا میں اٹکی پاکستانی حکمتِ عملی رسوا ہوئی‘

جو سبق پاکستانی بلے بازوں کو زمبابوین اننگز سے سیکھنا چاہیے تھا، وہ بھی سیکھنے میں ناکام رہے کہ اس خشک پچ پہ پرانی گیند کے خلاف تیز رفتار رنز کا حصول ناممکن رہے گا۔ یہاں پاور پلے میں ایک اچھے آغاز کی ضرورت تھی۔ پڑھیے سمیع چوہدری کا تجزیہ۔
rizwan
Getty Images

ہوبارٹ سے بلاوائیو کے بیچ دوری دس ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے مگر یہ دس ہزار کلومیٹر طے کر لینے کے بعد بھی پاکستانی بولنگ کا مائنڈ سیٹ کہیں پیچھے ہوبارٹ ہی میں اٹکا رہ گیا۔ جو عزائم پرتھ یا میلبرن میں فتح کی کنجی ہو سکتے تھے، بلاوائیو کی سست رو خشک پچ پہ کارگر نہ ہوئے۔

آسٹریلیا کے خلاف حالیہ ون ڈے سیریز نے پاکستانی بولنگ کو جو اعتماد بخشا، اسی سے حوصلہ پا کر محمد رضوان نے ٹاس پہ پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا اور زمبابوین بیٹنگ کی گہرائی کو چیلنج کرنے کا سوچا۔

زمبابوے کی بیٹنگ نے اس چیلنج کا جواب اپنے مستحکم اوپننگ سٹینڈ سے دیا۔ دو وکٹیں گنوانے کے باوجود زمبابوین کرکٹ ٹیم نے پہلے پاور پلے میں پاکستانی بولنگ کے ساتھ وہ سلوک کیا کہ ہفتہ بھر پہلے آسٹریلوی بلے بازوں کو بھیگی بلی بنانے والے پلان یہاں مضحکہ خیز دکھائی دینے لگے۔

پاکستانی بولنگ نے پہلے پاور پلے میں وہی لینتھ اپنائی جو پچھلی سیریز میں باؤنسی پچز پر آسٹریلیا کے خلاف سود مند ثابت ہوئی تھی۔

بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر: سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

عامر جمال کی بدنظمی اور محمد حسنین کا عدم تسلسل مرومانی کے بلے کی زد پہ آئے اور وہ پاکستان کو میچ سے باہر دھکیلنے لگے۔

پیسرز کے عدم تسلسل سے سرگرداں رضوان کو یہ گوشۂ عافیت بہرحال میسر رہا کہ ان کے سپنرز اس پچ پہ بار آور رہے۔ جب پیسرز زمبابوین سکور بورڈ کی رفتار روکنے سے قاصر ہوئے تو سلمان آغا کی آف سپن نے حیرت برپا کی اور تگڑے مجموعے کا تعاقب کرتی بیٹنگ لائن کے پر کاٹ دیے۔

نوجوان فیصل اکرم کی کاوش اپنے طور سے شاندار رہی کہ ان کے سخت ڈسپلن نے بلے بازوں کے ہاتھ ہی باندھ چھوڑے۔ پاکستانی بولنگ جب نصف اننگز میں ہی سات زمبابوین وکٹیں پا چکی تو قرینِ قیاس تھا کہ میچ مقررہ وقت سے کہیں پہلے ہی سمٹ جائے گا۔

zimbabwe
Getty Images

سکندر رضا آخری اکلوتے مستند بلے باز تھے اور دوسرے کنارے پر آنے والے رچرڈ نگروا پیشہ ورانہ اعتبار سے بلے باز نہیں، باقاعدہ بولر تھے جو نویں نمبر پہ بیٹنگ کے لیے آئے۔ اور یہیں پاکستان سے ادراک کی غلطی ہوئی۔

حارث رؤف کی برق رفتاری اس قدر مہلک ہے کہ کسی بھی پچ پہ لائن لینتھ بولنگ کریں تو بھی بلے بازوں کے لیے جاں لیوا ہو سکتے ہیں۔

مگر یہاں محمد رضوان نے پرانی گیند کے ساتھ ان کی یارکر لینتھ کا فائدہ اٹھانے کی بجائے شارٹ پچ پلان اپنانے کو ترجیح دی۔ بلاشبہ کرکٹ میں ڈیٹا کا استعمال کئی ایک حیران کن نتائج کا موجب رہا ہے مگر ڈیٹا کا اکلوتا نقص یہ ہے کہ صرف ماضی کی حد تک ہی مرتب کیا جا سکتا ہے۔

حال کا کوئی ڈیٹا نہیں ہوتا۔ نگروا بھی حال کے جس لمحے میں بیٹنگ کر رہے تھے، اس کا کوئی ڈیٹا موجود نہ تھا۔

پاکستان نے وکٹ کے اطراف فیلڈنگ کا حصار باندھ کر شارٹ پچ کے خلاف، نگروا کی تکنیک آزمانے کا فیصلہ کیا۔ مگر بلاوائیو کی خشک پچ میں وہ باؤنس نہ تھا جو ہوبارٹ یا پرتھ میں دستیاب تھا۔ اور پھر نگروا بھی تن کر کھڑے ہو گئے۔

جو جو شارٹ لینتھ گیندیں پاکستانی پیسرز نے نگروا پہ اچھالیں، اس سے کہیں زیادہ شدت سے نگروا نے واپس وہی گیندیں باؤنڈری کی طرف رسید کی۔ یہ میچ کا وہ حصہ تھا جو کسی پلاننگ شیٹ یا ٹیم میٹنگ میں متوقع نہ پایا گیا تھا۔

جو سبق پاکستانی بلے بازوں کو زمبابوین اننگز سے سیکھنا چاہیے تھا، وہ بھی سیکھنے میں ناکام رہے کہ اس خشک پچ پہ پرانی گیند کے خلاف تیز رفتار رنز کا حصول ناممکن رہے گا۔ یہاں پاور پلے میں ایک اچھے آغاز کی ضرورت تھی۔

مگر بلیسنگ مزربانی نے یہ خواہش بھی تشنہ ہی چھوڑ دی۔ مزربانی اپنے پی ایس ایل تجربے کی بدولت بیشتر پاکستانی بلے بازوں سے شناسا بھی ہیں اور اسی تجربے کو بروئے کار لا کر انھوں نے پاکستانی بلے بازوں کے سامنے وہ سوال رکھے جن کے جواب آسان نہ تھے۔

نہ صرف نوجوان زمبابوین بیٹنگ نے یہاں اپنے وجود کی بھرپور دلیل پیش کی بلکہ بولنگ میں بھی انھوں نے پاکستان کے بہترین بلے بازوں کے تکنیکی خلا آشکار کر ڈالے۔

ایسے میں یہ بحث ہی بے معنی ہے کہ اگر بارش حائل نہ ہوتی تو شاید محمد رضوان اور عامر جمال میچ بچا جاتے۔

کیونکہ جس اپروچ سے زمبابوین اوپنرز نے میچ میں بنیاد ڈالی اور جیسی بولنگ پہلے اکیس اوورز میں ہی کر ڈالی، وہ نہ صرف جیت کی مکمل حقدار تھی بلکہ باقی ماندہ سیریز میں پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.