سابق آسٹریلین کرکٹر اور پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے سے گذشتہ ہفتے مستعفی ہونے والے جیسن گلیسپی نے اپنے استعفے کی وجوہات بتا دی ہیں۔
ای ایس پی این کرف انفو کے مطابق جیسن گلیسپی نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے مکمل اندھیرے میں رکھا گیا تھا۔49 سالہ جیسن گلیسپی کو رواں برس اپریل میں کوچ تعینات کیا گیا تھا اور ان کے معاہدے کی مدت 2026 تک تھی۔جیسن گلیسپی کی جانب سے بتایا گیا کہ پی سی بی اور ان کے درمیان رابطہ کاری نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی جس کی وجہ سے انہیں محسوس ہوا کہ اب پی سی بی کو ان کی مزید ضرورت نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ ’بالکل کئی سارے چیلینجز تھے، میں نے آنکھی کھلی رکھ کر پورے ہوش و ہواس میں اس نوکری کا انتخاب کیا تھا، میں ایک بات صاف بتانا چاہتا ہوں، مجھے علم تھا کہ پاکستان میں کوچز بہت ہی کم وقت میں بدل جاتے ہیں۔‘سابق ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ ’ایک ہیڈ کوچ ہونے کے ناطے آپ کے اپنے بورڈ کے ساتھ روابط ہونے چاہییں، لیکن مجھے ایک ہائی پرفامنس ہیڈ کوچ نہ رکھنے کے فیصلے سے بھی مکمل اندھیرے میں رکھا گیا۔‘’ٹم نیلسن کو اچانک بتایا گیا کہ اب بورڈ کو ان کی مزید خدمات کی ضرورت نہیں ہے اور مجھے اس معاملے پر کسی نے کوئی معلومات نہیں دیں، اس کے علاوہ بھی پچھلے کچھ مہینوں سے سلسلہ وار ایسے معاملات رونما ہوئے جن کے بعد میں یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ اب بورڈ کو میری مزید ضرورت نہیں رہی۔‘جیسن گلیسپی نے مزید کہا کہ ’میرا ٹیسٹ کپتان شان مسعود کے ساتھ ایک قریبی تعلق قائم ہو گیا تھا اور مجھے محسوس ہوا کہ ہم یقیناً درست سمت میں جا رہے ہیں اور چیزیں واقعی بہت اچھی ہو رہی تھیں۔ مجھے اور پی سی بی کو اچھی رائے مل رہی تھی اور ٹم بھی اپنے عہدے پر اچھا کام کر رہے تھے اور لڑکے ان سے کافی فائدہ اٹھا رہے تھے۔‘