پاکستان میں اپوزیشن کی بڑی جماعت تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔اتوار کو پاکستان کے وزیراعظم کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق مذاکراتی کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان اور سینیٹرعرفان صدیقی شامل ہیں۔حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی میں اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کمیٹی میں راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، علیم خان اور چوہدری سالک حسین شامل ہوں گے۔‘وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ رات چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے سپیکر قومی اسمبلی سے مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی استدعا کی تھی۔‘بیان کے مطابق ’بیرسٹر گوہر نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش پر زور دیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی کی تجویز مانتے ہوئے حکومتی اتحاد کی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔‘پاکستان تحریک انصاف اور حکومتی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے حال ہی میں سیاسی مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا ہے اور اس حوالے سے متعدد مرتبہ رابطے بھی کیے گئے۔سرکاری بیان کے مطابق ’وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ملکی سلامتی اور قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا۔‘وزیراعظم شہباز شریف نے کمیٹی کی تشکیل کے موقع پر کہا کہ ’پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، سپیکر قومی اسمبلی کی کاوش کو سراہتا ہوں۔‘مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کی تشکیل پر پی ٹی آئی کا ردعمل
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کی سنجیدگی کو دیکھیں گے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کا خیرمقدم کیا ہے۔
اتوار کو ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم حکومت کی جانب سے کمیٹی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ خوش آئند بات ہے۔‘بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات جامع اور نتیجہ خیز ہونے چاہییں۔ ’امید ہے کم سے کم وقت میں تمام مسائل کا نتیجہ خیز حل نکل آئے گا۔‘ادھر پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا حکومت کتنی سنجیدہ ہے اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کتنی بااختیار ہے۔سپیکر قومی اسمبلی کی دونوں کمیٹیوں کو دعوتسپیکر ایاز صادق نے کہا ہے کہ مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کا اقدام خوش آئند ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بات چیت اور مکالمے سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ ’دونوں کمیٹیوں کے ارکان کو پیر دن ساڑھے گیارہ بجے ملاقات کی دعوت دی ہے۔‘خیال رہے کہ وفاق میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کی صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت ہے اور وہ رواں سال فروری کے الیکشن کے بعد سے وقتا فوقتا اسلام آباد میں احتجاجی جلسے کرتی آئی ہے۔