پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایک عدالت نے انسانی سمگلنگ میں ملوث دو ایجنٹوں کوطویل قید اور بھاری جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق خصوصی جج سینٹرل 1 گوجرانوالہ نے محمد سرور اور محمد رؤف کو انسانی سمگلنگ میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہونے پر فی کس 33 سال قید اور 18 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
ملزمان کے خلاف سال 2023 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ دونوں پر شہری کو غیرقانونی طریقے سے لیبیا کے راستے اٹلی براستہ بھیجنے کے لیے 7 لاکھ روپے ہتھیائے کا الزام تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق متاثرہ شہری کو لیبیا پہنچنے پر یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ’ملزمان نے متاثرہ شہری پر تشدد کیا اور مزید 25 لاکھ 50 ہزار روپے بطور تاوان وصول کیے تھے۔ تاوان وصول کرنے کے بعد سے متاثرہ شہری لاپتہ ہے۔‘
ادھر ایک الگ بیان میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کہا ہے کہ اُس کے انسداد انسانی سمگلنگ سیل نے صوبہ پنجاب کے دو اضلاع میں کارروائیوں میں دو ملزمان کو حراست میں لیا۔
بدھ کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایت پر انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے جس کے دوران انسانی سمگلنگ میں ملوث منظم گینگ کے ایک کارندے محمد اشفاق کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا۔‘
کھڑیانوالہ فیصل آباد سے گرفتار کیے گئے ملزم سے ایرانی کرنسی بھی برآمد کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ’ملزم انسانی سمگلنگ میں ملوث منظم بین الاقوامی گینگ کا اہم رکن ہے۔ مذکورہ گینگ شہریوں سے بھاری رقوم بٹور کر اُن کو ترکیہ کے راستے یورپ بھجواتے ہے۔‘
حکام کے مطابق ’ملزم شہریوں کو ترکیہ سے بذریعہ سمندر یورپی ممالک بھجواتا تھا۔ ملزم کے دیگر ساتھی ترکیہ اور دیگر ممالک سے گینگ کو آپریٹ کر رہے ہیں۔ ملزم بین الاقوامی ایجنٹوں سے رابطے میں تھا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’تفتیش کے دوران ملزم کے موبائل فون سے ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ اور دیگر ملزمان اور سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔‘
ایک الگ کارروائی میں ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹ جاوید اشرف کو گرفتار کیا ہے۔
ایمن آباد گوجرانوالہ سے گرفتار کیے گئے ملزم پر شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے یورپی سمندر میں کشتی کے حادثے کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی سے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ فائل فوٹو: اے پی پی
ایف آئی اے حکام نے کہا ہے کہ ’ملزم نے شکایت کنندہ اور اس کی بیوی کو انگلینڈ ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے مجموعی طور پر 62 لاکھ 96 ہزار روپے ہتھیائے۔ ملزم پیسے وصول کرنے کے بعد بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہا اور روپوش ہو گیا تھا۔‘
ملزم سے تفتیش جاری ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون عبدالقادر قمر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اپنی ذاتی دستاویزات غیرمتعلقہ شخص کے حوالے نہ کریں۔ ’کسی بھی ملک کے ویزا کے حصول کے لیے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی یا نامزد کردہ ویزا ایپلیکیشن سینٹر سے رابطہ کریں۔‘