پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ بجلی کے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ بلنگ کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے۔وزیراعظم آفس پریس ونگ سے سنیچر کو جاری اعلامیے کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ کسی طور قابل قبول نہیں ہے، اوور بلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں، اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران کی تعیناتی کے عمل میں سست روی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ شفاف عمل کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران کی تعیناتی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے، تقسیم کار کمپنیوں میں افرادی قوت کی بھرتی میرٹ پر کی جائے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیپرا کے دیے گئے ٹارگٹ کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ اجلاس کے دوران لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے امور کا جائزہ لیا گیا۔اعلامیے کے مطابق اجلاس کو لیسکو، پیسکو اور فیسکو کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مالی سال 25۔2024 میں نومبر تک لیسکو کی ریکوری 96.82 فیصد، پیسکو کی ریکوری 87.98 فیصد اور فیسکو کی ریکوری 97.57 فیصد رہی ہے۔ مالی سال 25۔2024 میں نومبر تک ٹرانسمشن اور ڈسٹری بیوشن لاسز کے حوالے سے لیسکو 13.04 فیصد، پیسکو 33 فیصد جبکہ فیسکو 6.01 فیصد ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیسکو نے دو لاکھ 23 ہزار 365 تھری فیز سمارٹ میٹرز تنصیب کرنے ہیں جن میں سے 49470 کی تنصیب ہو چکی ہے اسی طرح پیسکو نے 152559 سمارٹ میٹرز کی تنصیب کرنی ہے جن میں سے 51173 کی تنصیب ہو چکی ہے جبکہ فیسکو نے 192311 سمارٹ میٹرز کی تنصیب کرنی ہے جن میں سے 11276 کی تنصیب ہو چکی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیپرا کے دیے گئے ٹارگٹ کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ فوٹو کریڈٹ: میاں عبدالرحمان
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس مالی سال نومبر تک لیسکو نے 99.2 فیصد، پیسکو نے 99.9 فیصد اور فیسکو نے 99.7 فیصد تک شکایات حل کیں۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔