پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 615 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی

پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 615 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ہے۔ جنوبی افریقہ کے ریان رکلٹن 259 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پاکستان کی ٹیم کو آغاز میں ہی یکے بعد دیگرے نقصان اٹھانا پڑے۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ
Getty Images

پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 615 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تاہم ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم ابتدا میں ہی لڑکھڑا گئی۔

دوسرے روز پروٹیز بلے بازوں نے 316 رنز سے کھیل کا آغاز کیا اور اپنے سکور میں 299 رنز کا اضافہ کیا۔

جنوبی افریقہ کے ریان رکلٹن 259 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کپتان ٹیمبا باووما نے 106 جبکہ کائل ویریا نے 100 رنز بنائے۔

مارکو جانسن نے جارحانہ انداز میں 62 رنز بنائے جبکہ کیشو مہاراج نے 40 رنز بنائے۔

پاکستان کے لیے محمد عباس اور آغا سلمان نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ میر حمزہ اور خرم شہزاد کے حصے میں دو، دو وکٹیں آئیں۔

آؤٹ ہونے سے قبل جنوبی افریقہ نے پاکستان کے لیے رنز کا جو پہاڑ کھڑا کیا پاکستانی ٹیم اس کے تعاقب میں شدید مشکلات کا شکار نظر آئی۔

پہلے اوور میں ہی کپتان شان مسعود دو رنز بنا کر ربادا کی گیند پر پہلی سلپ میں کیچ پکڑا بیٹھے۔

ان کے بعد مارکو جانسن کی گیند پر کامران غلام بولڈ ہو گئے۔ تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سعود شکیل تھے جو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔

بابر اعظم
Getty Images
بابر اعظم

اس وقت بابر اعظم 31 اور محمد رضوان نو رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں جبکہ پاکستان کا سکور 64 رن ہے۔

یاد رہے کہ میچ کے پہلے روز پاکستان کے اوپنر بلے باز صائم ایوب فیلڈنگ کے دوران باؤنڈری لائن کے قریب پاؤں مڑنے کے باعث زخمی ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے وہ آج کھیل کا حصہ نہیں بن سکے۔

واضح رہے کہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ جنوبی افریقہ نے جیتا تھا۔ ٹیسٹ سیریز سے قبل جنوبی افریقہ نے تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 0-2 سے جیتی تھی۔ ایک میچ بارش کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا جبکہ اس کے بعد کھیلی گئی تین ون ڈے میچز کی سیریز میں پاکستان نے کلین سویپ کر کے فتح حاصل کی تھی۔

پہلے دن کے کھیل کا احوال

کرکٹ
Getty Images

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلی جا رہی دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پروٹیز نے پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان کے خلاف چار وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنائے۔

کیپ ٹاؤن میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

میزبان ٹیم کی پہلی وکٹ 61 رنز پر گر گئی، جنوبی افریقہ کے اوپنر ایڈن مرکرم 17 رنز بنانے کے بعد خرم شہزاد کی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

تیسرے نمبر پر آنے والے ویان مُلڈر بھی صرف پانچ رنز بنانے کے بعد 70 کے مجموعی سکور پر محمد عباس کی گیند پر رضوان کو کیچ تھما بیٹھے جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والے ٹرسٹن سٹبز کھاتہ کھولے بغیر ہی آغا سلمان کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

تاہم اس کے بعد پروٹیرز کے کپتان ٹیمبا باووما نے کریز پر آ کر ٹیم کو سہارا دیا اور نوجوان بلے باز ریان رکلٹن کے ساتھ شاندار 235 رنز کی شراکت قائم کی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے نوجوان بلے باز ریان رکلٹن نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کیریئر کی دوسری سنچری سکور کی۔

انھوں نے کپتان ٹیمبا باووما کے ساتھ چوتھی وکٹ کی ناقابل شکست شراکت قائم کرتے ہوئے پاکستانی بولنگ کو آڑے ہاتھوں لیا اور پروٹیز کے دونوں بلے بازوں نے پراعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں جانب دلکش سٹروکس کھیلے۔

اس موقع پر جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے بھی شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی۔ انھوں نے 106 رنز بنائے اور 307 کے مجموعے پر سلمان آغا کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

پاکستان کے ٹاپ آرڈ کی ناکامی پرسوشل میڈیا پر صارفین نے بھی اپنے دل کی بھڑاس نکالی ہے۔

صارف فرید خان نے سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کے بعد تبصرہ کیا کہ جنوبی افریقہ کے سامنے پاکستانی بلے باز لڑکھڑا گئے ہیں۔

پاکستان کی ٹیم کو مشکلات میں دیکھ کر حمزہ نامی ایک صارف نے اپنے دل کا دکھڑا خدا سے کچھ یوں کیا: ’یا اللّٰہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو برداشت کرنے کاثواب مُجھے ضروردینا۔‘

پاکستان کے بولر محمد عباس نے 94 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کی ہیں۔ یوں وہ واحد بولر ہیں جنھوں نے سو سے کم رنز دیے ہیں۔

ایک صارف نے اس پر لکھا کہ دوسرے بولرز کے برعکس محمد عباس محض چھ رنز سے سنچری نہ بنا سکے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.