ایف بی آر نے خصوصی فیچرز والی 1 ہزار نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیوں کیا؟

image

پاکستان میں ٹیکس اکھٹا کرنے کے نگران ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اپنے فیلڈ افسران کے لیے ایک ہزار دس نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہنڈا کمپنی کو خط لکھا ہے جس میں دو مراحل کے اندر گاڑیوں کی خریداری کا عمل مکمل کرنے کی درخواست کی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے 10 جنوری کو لکھے گئے لیٹر آف انٹنٹ کے مطابق خریدی جانے والی ایک ہزار دس گاڑیوں پر 6 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئے گی اور خریداری دو مراحل میں مکمل کریں گے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہنڈا کمپنی کو 3 ارب کی پیشگی ادائیگی کی جائے گی اور یہ 3 ارب روپے 500 گاڑیوں کی مکمل ادائیگی کے طور پر تصور کیے جائیں گے جبکہ بقیہ ادائیگی گاڑیوں کی خریداری مکمل ہونے کے بعد کی جائے گی۔

ایف بی آر ہنڈا کمپنی سے کونسی گاڑیاں خریدنے جا رہا ہے؟

اُردو نیوز کو دستیاب لیٹر آف انٹنٹ کے مطابق ایف بی آر ہنڈا سٹی 1.2 ایل سی وی ٹی گاڑیوں کی خریداری کا خواہاں ہے۔ اس کے علاوہ ایف بی آر نے ہنڈا کمپنی کو ان گاڑیوں میں 7 خصوصی فیچرز بھی شامل کرنے کا کہا ہے۔

ہنڈا کمپنی کو بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کو مطلوب گاڑیوں میں نیویگیشن سسٹم اور ریورس کیمرہ کو لازمی انسٹال کیا جائے۔ اس کے علاوہ گاڑی کے اندورنی حصے کو بھی جدید طرز پر تیار کیا جائے۔

مراسلے کے مطابق گاڑیوں کی 20 ہزار کلو میٹر تک مفت میں ٹیوننگ اور دیگر مطلوبہ مرمت کو یقینی بنایا جائے اور نئی گاڑیوں پر چار سال کی گارنٹی کی سہولت بھی فراہم کی جائے۔

سامنے آنے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام گاڑیوں کے دونوں اگلے دروازوں اور شیشے پر ایف بی آر کا لوگو لگایا جائے جبکہ گاڑیوں میں ٹریکر بھی نصب کیا جائے جس پر آنے والے اخراجات ایف بی آر برداشت کرے گا۔

ایف بی آر نے کمپنی کو ایک ہزار سے زائد ہنڈا سٹی ڈیلیور کرنے کا کہا ہے۔ فوٹو: زگ وہیل

 مئی 2025 تک تمام گاڑیاں فراہم کر دی جائیں: ایف بی آر

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ہنڈا کمپنی کو 2025 تک تمام ایک ہزار دس گاڑیاں فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ ایف بی آر نے کمپنی سے مزید کہا ہے کہ جنوری 2025 میں 75 جبکہ فروری میں 200 گاڑیاں ڈیلیور کی جائیں۔

ایف بی آر نے مراسلے میں مارچ 2025 میں 225، اپریل میں 250 اور مئی میں 260 گاڑیاں ڈیلیور کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی خریداری محکمے کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصہ ہے جبکہ یہ گاڑیاں فیلڈ افسران کی استعداد کار بہتر بنانے کے لیے لی جا رہی ہیں اور صرف فیلڈ افسران ہی ان گاڑیوں کے استعمال کے مجاز ہوں گے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے ساتھ کام کا تجربہ رکھنے والے ٹیکس امور کے ماہر اشفاق تولہ کا کہنا ہے کہ افسران کو گاڑیاں خرید کر دینا کوئی غلط اقدام نہیں ہے تاہم اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ان اقدامات سے متعلقہ افسران کی کارکردگی بھی بہتر ہو۔

اُنہوں نے اُردو نیوز سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ایف بی آر میں 20 سے 25 ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، ان میں سے کم از کم 1 ہزار افسران کے لیے ان گاڑیوں کی ضرورت تو ہو گی۔

اشفاق تولہ کے مطابق ایف بی آر کو اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات ضرور اٹھانے چاہیے لیکن متعلقہ محکمے یا افسران کو دی جانے والی سہولیات کو سامنے رکھتے ہوئے اُن کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے، اس سے ادارے کی کارکردگی بہتر ہو گی۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.