نیب کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور دیگر افراد کیخلاف دھوکہ دہی و فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں۔
ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی، تخت پڑی راولپنڈی اور نیو مری میں سرکاری اور نجی اراضی پر قبضہ کیا گیا جس کے مضبوط شواہد ہیں،بغیراجازت نامے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا گیا۔
چین سے آنے والی 21 الیکٹرک بسیں لاہور پہنچ گئیں
پشاور اور جامشورو کی زمینوں پر ناجائز قبضے اور بغیر این او سی ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کی گئیں،دھوکہ دہی سے لوگوں سے بھاری رقوم وصول کی جا رہی ہیں۔
این سی اے کے مقدمے میں مرکزی ملزم عدالتی مفرور، عدالت اور نیب دونوں کو مطلوب ہے،نیب بے شمار اثاثے پہلے ہی ضبط کرچکا ہے، مزید اثاثے ضبط کرنے کیلئے قانونی کارروئی کرنے جا رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کو عہدے سے ہٹا دیا
ہم نیوز بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض سے مؤقف لینے کی کوشش کر رہا ہے۔