اسلام آباد میں آئی فون کے تاجر کے ساتھ 33 کروڑ روپے کا فراڈ کیسے ہوا؟

image

ہمایوں اصغر (فرضی نام) گذشتہ 20 سال سے موبائل فون کے کاروبار سے منسلک ہیں۔اُنہوں نے جُڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں موبائل فون کی متعدد دکانیں کھول رکھی ہیں۔

وہ اپنی دکانوں کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے موبائل فون کا سٹاک منگواتے رہتے ہیں اور موبائل فون وصول کرنے پر دوسری پارٹی کو رقم ادا کر دیتے ہیں۔

اُن کی گذشتہ ماہ اپنے ایک عزیز کے توسط سے اظہر حیات اور سمیع الرحمان سے ملاقات ہوئی جس میں اُنہیں یہ علم ہوا کہ اظہر حیات اور حمزہ سمیع بھی موبائل فون کے کاروبار سے منسلک ہیں اور دکانوں کو موبائل فون کا سٹاک فراہم کرتے ہیں۔

پھر دونوں کے درمیان کاروبار کے حوالے سے گفتگو شروع ہوئی اور کاروبار میں اشتراک کے لیے بھی دلچسپی پیدا ہو گئی۔ اس دوران موبائل فون کے تاجر ہمایوں اصغر نے اظہر حیات اور حمزہ سمیع کو بتایا کہ مجھے ان دنوں آئی فون کے سٹاک کی ضرورت ہے۔

دوسری پارٹی یعنی اظہر حیات اور حمزہ سمیع  نے ہمایوں اصغر کی کاروبار کی ضرورت پوری کرنے کی ہامی بھر لی۔ ہمایوں اصغر نے دوسری پارٹی کو بتایا کہ اُنہیں بلیو ایریا بلیک ہارس پلازہ میں موجود اپنی موبائل فون کی دکانوں کے لیے آئی فون کا سٹاک چاہیے۔ بات چیت کے بعد فریقین کے درمیان آئی فون کی خریداری کے حوالے سے معاملات طے پا  گئے۔

اُنہوں نے سینکڑوں آئی فونز پر مشتمل ایک فہرست مرتب کی اور اظہر حیات حمزہ سمیع کے حوالے کر دی۔فہرست کا جائزہ لینے کے بعد ہمایوں اصغر کو بتایا گیا ان آئی فونز کی مالیت 33 کروڑ 50 لاکھ روپے بنتی ہے۔

دونوں کے درمیان موبائل فون کی خریداری کو قانونی شکل دینے کے لیے ’سیل ایگریمنٹ‘ بھی طے پا گیا۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم اظہر حیات اور حمزہ سلیم کو گرفتار کر لیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس کے مطابق تاجر ہمایوں اصغر 33 کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم میں سے 15 کروڑ پیشگی ادا کریں گے اور باقی رقم موبائل فون کا مکمل سٹاک ملنے کے بعد ادا کی جائے گی۔

یوں پیر کو اظہر حیات اور حمزہ سمیع اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بلیو ایریا اسلام آباد میں موجود موبائل فون کی دکان پر پہنچ گئے۔

فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت اظہر حیات کو 15 کروڑ روپے کی رقم بذریعہ چیک ادا کی گئی جس کو اُنہوں نے اپنے ایک ساتھ کے حوالے کر دیا جو چیک لے کر روانہ ہو گیا اور وہ خود دکان پر بیٹھ کر آئی فون کے سٹاک کا انتظار کرنے لگے۔

چھ گھنٹے کا وقت گزرنے کے بعد بھی جب موبائل فون کا کوئی سٹاک نہ پہنچا  تو تاجر ہمایوں اصغر کو سمجھ آنے لگی کہ شاید اُن کے ساتھ فراڈ ہو گیا ہے، لہٰذا انہوں نے مدد کے لیے 15 پر کال کر دی۔

اسلام آباد پولیس کے تھانہ کوہسار نے کی جانب سے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی جس میں چوری اور مالی فراڈ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم اظہر حیات اور حمزہ سلیم کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کو شُبہ ہے کہ ملزمان باقاعدہ ایک گروہ کی شکل میں واردات کرتے ہیں اس لیے باقی ملزمان کی تلاش بھی کی جا رہی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.