اسلام آباد پولیس کے ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ اشفاق وڑائچ کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ ایک مسجد سے اعلان کر رہے ہیں کہ اسلام آباد کے شہری اپنے بچوں کو پتنگ بازی سے دور رکھیں۔تاہم اُن کے اس اعلان میں کچھ متنازع باتیں بھی شامل ہیں کیونکہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ‘اگر کسی گھر میں بچہ پتنگ اڑاتے ہوئے پکڑا گیا تو نہ صرف اُس کے والد کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج ہو گا بلکہ والد کو سڑک کے درمیان جوتے مارے جائیں گے اور اُن کا گھر بھی مسمار کیا جائے گا۔‘اسلام آباد پولیس کے ایس ایچ او کے اس اعلان کی ویڈیو وائرل ہے اور اسلام آباد کے رہائشیوں کے درمیان تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ کیا واقعی پتنگ اڑانے والے بچے کا گھر مسمار کر دیا جائے گا؟اُردو نیوز نے اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کے ترجمان شریف اللہ خان سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا تھانہ سیکریٹریٹ کے ایس ایچ او کی جانب سے کیا گیا اعلان وفاقی پولیس کی پتنگ بازی کے خلاف کوئی نئی حکمت عملی ہے؟جس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ملک کے دوسرے شہروں کی طرح اسلام آباد میں بھی پتنگ بازی ممنوع ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔تاہم اُنہوں نے واضح کیا کہ پتنگ اڑانے والے بچے کے والد کو جوتے مارنے اور اُن کا گھر مسمار کرنے کے اعلان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایسی کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی۔ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ کی جانب سے اعلان میں مزید کیا کہا گیا ہے؟سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایس ایچ او اشفاق وڑائچ بچوں کو پتنگ بازی سے باز رکھنے کے لیے ایک مسجد میں اعلان کر رہے ہیں، جس میں اُنہوں والدین کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پتنگ بازی سے دور رکھیں۔اُن کی جانب سے عوام کو بتایا جا رہا ہے کہ چونکہ پتنگ بازی ایک خونی کھیل ہے جس سے شہریوں کی جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے اس لیے والدین اپنے بچوں کو پتنگ اڑانے سے منع کریں۔
پولیس پتنگ بازی کو ممنوع قرار دے کر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ویڈیو کے آخری حصے میں ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ اگر کوئی بچہ پتنگ اڑاتے پکڑا گیا تو اُس کے والد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔
’علاوہ ازیں پتنگ اڑانے والے بچوں کے والد کو سڑک کے درمیان جوتے مارے جائیں گے اور اُن کا گھر بھی مسمار کیا جائے گا۔‘یاد رہے کہ ان دنوں پاکستان میں موسم سرما کے اختتام پر مختلف شہروں میں پتنگ بازی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے، تاہم مقامی انتظامیہ اور پولیس پتنگ بازی کو ممنوع قرار دے کر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لا رہی ہے۔واضح رہے کہ پتنگ بازی میں دھاتی ڈور کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان بھر میں موٹر سائیکل سواروں کے گلا کٹنے کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں اور درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس پتنگ بازوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔
تھانہ شہزاد ٹاون پولیس نے پتنگ فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا ہے جس میں 50 ہزار سے زائد پتنگیں قبضے میں لے کر ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
’اسلام آباد پولیس کی کوئیک ریسپانس ٹیمیں ضلع بھر میں متحرک ہیں۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ اس مہم میں اسلام آباد پولیس کا ساتھ دیں۔‘