اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہتر ہونے کی کوشش پر حکومت پریشان ہو جاتی ہے، عمران خان کا آرمی چیف کو خط

image
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو مبینہ طور پر ایک خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی اور اقتصادی صورت حال کے تناظر میں پالیسیوں میں فوری تبدیلی کی ضرورت ہے۔

عمران خان کے آرمی چیف کے نام خط کی تفصیلات فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائیں۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ ’عمران خان نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ فوج کسی ایک فرد یا جماعت کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے۔ جب بھی مصالحت کی بات کی جاتی ہے یا اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات میں بہتری کی کوشش ہوتی ہے، حکومت پریشان ہو جاتی ہے اور اس کے رویے میں سختی آجاتی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’عمران خان نے اپنے خط میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تبھی جیتی جا سکتی ہے جب عوام اور فوج ایک پیج پر ہوں لیکن پچھلے چند برسوں میں عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کی گئی ہے۔‘

’خط میں کہا گیا ہے کہ عوام اور اداروں کے درمیان اعتماد کی کمی کی سب سے بڑی وجہ 8 فروری کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی ہے۔ دوسری بڑی وجہ 26ویں آئینی ترمیم کو قرار دیا گیا، جس کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی۔ عمران خان کے مطابق اس ترمیم کا اصل مقصد عدالتی نظام کو اپنی مرضی کے مطابق چلانا اور سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائیاں کرنا تھا۔‘

فیصل چوہدری کے مطابق ’عمران خان نے اپنے خط میں اظہارِ رائے پر پابندیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ حکومت نے پیکا قانون جیسے سیاہ قوانین نافذ کرکے سوشل میڈیا پر قدغن لگائی ہے۔‘

فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے علی امین گنڈاپور پر بے اعتمادی کے تأثر کی نفی کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی اداروں کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ادارے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں تو ان کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے۔‘

فیصل چوہدری نے مزید بتایا کہ عمران خان نے اپنے خط میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ تین سال سے جو پالیسیاں نافذ کی جا رہی ہیں، ان میں فوری طور پر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔‘

’علی امین گنڈپور پر بے اعتمادی نہیں‘

’خیبر پختونخوا میں جنید اکبر کو صدر بنانے کے فیصلے پر عمران خان نے واضح کیا کہ علی امین گنڈاپور پر کسی قسم کی بے اعتمادی نہیں ہے۔ 26 نومبر کا احتجاج پی ٹی آئی کا آئینی حق تھا، جس پر نہتے شہریوں پر گولیاں چلانے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اصل حقائق سامنے آئیں گے اور یہ واضح ہو گا کہ گولی چلانے کا حکم کس نے دیا۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.