کوئٹہ سے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے لیے بس سروس تین دن سے بند، مسافر پریشان

image

کوئٹہ سے خیبر پختونخوا، پنجاب اور اسلام آباد کے لیے ٹرانسپورٹ سروس گزشتہ تین دنوں سے بند ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے بدامنی، بھتہ خوری اور ایک مسافر بس کو جلانے کے واقعے کے خلاف ہڑتال کر رکھی ہے۔ کوئٹہ میں ایئرپورٹ روڈ پر سڑک کنارے درجنوں بسیں کھڑی کر کے ٹرانسپورٹرز احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

ٹرانسپورٹ یونین کے عہدے دار وحید کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے خیبر پختونخوا، پنجاب اور اسلام آباد کے روٹ پر روزانہ 20 ہزار سے زائد لوگ سفر کرتے ہیں اور سینکڑوں بسیں چلتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ژوب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے درمیان قومی شاہراہ پر روزانہ بسوں اور مسافروں کو لوٹا جا رہا ہے۔ پچاس سے زائد مسلح لوگ آتے ہیں اور دو تین گھنٹے سڑک بند کر کے بڑی تسلی سے بسوں اور گاڑیوں کو لوٹتے ہیں مگر حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہے، عملہ اور مسافر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ سکیورٹی چیک پوسٹیں قائم ہیں مگر وہ تحفظ دینے کی بجائے سمگلنگ کے نام پر چیکنگ کرتے ہوئے مسافروں اور عملے کو تنگ کرتے ہیں۔

وحید کاکڑ کے مطابق سکیورٹی چیک پوسٹوں پر گھنٹوں بسوں کو روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے اسلام آباد تک 12 گھنٹے کا سفر 20 گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چیک پوسٹوں کے خلاف نہیں مگر جگہ جگہ چیک پوسٹوں کی بجائے ایک ہی جگہ کسٹمز، ایف سی اور تمام سکیورٹی ایجنسیاں کی ایک مشترکہ چیک پوسٹ بناکر ایک ہی بار بس کی تلاشی لیں تاکہ وقت ضائع نہ ہو اور مسافر بھی تنگ نہ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ ابلوچستان میں کوئی موٹر وے نہیں، سڑکیں سنگل ہیں، سہولیات دستیاب نہیں مگر موٹروے پولیس ٹریفک قوانین کے نام پر بسوں کو روزانہ لاکھوں روپے کے جرمانے کرتی ہے۔

وحید کاکڑ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سڑک کنارے کھڑی ایک بس سے موٹر سائیکل ٹکرا گئی جس سے موٹر سائیکل سوار ہلاک ہو گیا۔ ’لواحقین نے مشتعل ہو کر بس کو جلا دیا حالانکہ غلطی موٹر سائیکل سوار کی تھی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ہمیں جان و مال کا تحفظ فراہم کرے، متاثرہ بس کے مالک کو معاوضہ ادا کیا جائے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو اگلے مرحلے میں پورے بلوچستان میں تمام قومی شاہراہوں کو بند کریں گے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے لاہوراور اسلام آباد بس سروس کی بحالی کے لیے مالکان سے بات چیت جاری ہے  اس سلسلے میں مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی سرحد پر ٹرانسپورٹرز کے بعض تحفظات ہیں جنہیں دونوں صوبوں کی حکومتوں کی مشاورت سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز پر واضح کر دیا گیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کسی بھی قسم کی غیرقانونی اشیا کی سمگلنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

شاہد رند کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز کے کچھ مطالبات وفاقی اداروں سے متعلق ہیں جس پر متعلقہ حکام سے بات چیت کریں گے۔ ٹرانسپورٹرز کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.