لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب

image

اسلام آباد: لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب ہو گئیں۔

بھارتی فوج اور خفیہ اداروں کی آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بدامنی پھیلانے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل او سی پر تخریبی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اور 4 تا 6 فروری کو بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ میں 4 بھارتی آئی ای ڈیز برآمد ہوئیں۔ 12 فروری کو بھارتی فوج نے دیوا اور باگسر سیکٹر میں فائر بندی کی خلاف ورزی کی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کی ایل او سی پر شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ اور تخریبی سرگرمیوں کی تاریخ پرانی ہے۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر تخریب کاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 2016 میں ایل او سی پر بھارت کی جانب سے آئی ای ڈیز لگانے کے 54 واقعات رپورٹ ہوئے۔

رکھ چکری، دیوا، بٹل اور کوٹ کوٹیرہ میں بھارتی آئی ای ڈیز ملنے اور پھٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق چکوٹھی، نیزا پیر اور چیریکوٹ میں بھارتی آئی ای ڈیز ملنے اور پھٹنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی آئی ای ڈیز دھماکوں سے اب تک متعدد شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان نے راولاکوٹ میں بھارتی آئی ای ڈیز کی نقل و حمل پر احتجاج کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے پونچھ، باغ، کوٹلی اور میرپور میں بھارتی اشتعال انگیزی پر بھی احتجاج کیا۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے ساتھ بھارتی تخریبی سرگرمیوں کے شواہد کا تبادلہ بھی کیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے الزامات کے لیے فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مقابلے جاری ہیں۔ جبکہ بھارت نے متعدد افسران کو منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے فوجی ذرائع استعمال کرنے پر سزائیں بھی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کان کے کچے ، وفاداری کا بدلہ یوں لیا جائیگا تو کوئی آگے نہیں آگے گا ، شیر افضل مروت

ڈبل ایجنٹوں کے ذریعے اسلحے کی کھیپ کو بھارتی سرحدی یونٹس کے ساتھ مل کر اسمگل کیا جاتا ہے۔ اور بھارتی فوج بعد میں ان ڈبل ایجنٹوں کو پاکستانی ظاہر کر کے مالی انعامات کے لیے مار دیتی ہے۔

ذرائع کے مطابق نومبر 2022 میں ویڈیو میں شہری نے بھارتی فوجی کو ہلاک کردیا۔ جو اسلحہ کا ذخیرہ چھپانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اور بھارتی فوج میں بددلی کی وجہ سے ہر سال خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ خودکشی کے واقعات کو بھارتی فوجی تحقیقات سے بچنے کیلئے دو طرفہ فائرنگ تبادلے کا نام دے دیتی ہے۔

دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ بھارت کے دیگر ممالک میں دراندازی اور تخریبی سرگرمیاں کے ناقابل تردید شواہد کی تاریخ موجود ہے۔ اور بھارت کو ادراک ہونا چاہیے کہ ایسی سرگرمیاں بحران کو بڑھا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو ادراک ہونا چاہیے ایسی سرگرمیوں سے علاقائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اور بھارت کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ پاکستان بھی اسی انداز میں جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.