آپ نے شاید حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو دیکھی ہو جو بظاہر مری کے ایک فوڈ پوائنٹ یا ریسٹورنٹ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے ایک چوہا کھانے پینے کی اشیا کے درمیان گھوم رہا ہے۔ویڈیو کتنی پرانی ہے یا کہاں کی ہے اس بارے میں تو کوئی حتمی رائے دی نہیں کی جا سکتی البتہ مری میں فوڈ اتھارٹی کی جانب سے فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس کے خلاف کھانے پینے کی معیاری اشیا نہ ہونے اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں، اور فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب مری ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ وہ شہر بھر میں موجود فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس کو فوڈ اتھارٹی کے معیار کے مطابق بنانے کے لیے کوشاں ہیں تاہم سوشل میڈیا پر مری کے خلاف تعصب پر مبنی مہمات چلائی جاتی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔
مری فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاںاُردو نیوز نے مری فوڈ اتھارٹی (پنجاب فوڈ اتھارٹی) سے مری میں فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس کے حفظان صحت کے اصولوں پر پورا نہ اُترنے کے معاملے پر رابطہ کیا ہے جس کے جواب میں فوڈ اتھارٹی نے ایک اعلامیے میں بتایا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب عاصم جاوید کی نگرانی میں سیاحوں تک محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے مری میں زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ صرف گذشہ روز (جمعے کو) 11 فوڈ پوائنٹس کا معائنہ کیا گیا جس کے دوران سابقہ ہدایات کی خلاف ورزی پر چار معروف ریسٹورنٹس کو ایک لاکھ 10 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے جبکہ سات فوڈ پوائنٹس کو مزید بہتری کے لیے اصلاحی نوٹس جاری کیے گیے ہیں۔’کچن میں چوہے، چھپکلیاں اور بدبودار ماحول پایا گیا‘مری میں فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران ’مختلف فوڈ پوائنٹس پر بھاری مقدار میں ناقص آئل، بدبودار دہی اور ایکسپائر کولڈ ڈرنکس تلف کی گئیں جبکہ کچھ ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کے کچن میں چوہے، چھپکلیاں ،کھلی نالیاں اور بدبودار ماحول بھی دیکھا گیا ہے۔‘اعلامیے کے مطابق ’ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کے پراسیسنگ ایریا میں ٹوٹے فرش پر گندا پانی موجود تھا جبکہ حشرات الارض کی بھی بھرمار تھی، اس کے علاوہ تیار اشیا پر تاریخ اجرا اور تنسیخ کی عدم موجودگی اور کاؤنٹر پر بغیر ڈھانپے اشیا رکھی گئی تھیں۔‘اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب عاصم جاوید کا کہنا ہے کہ مری میں معروف فوڈ چینز پر صفائی کے ناقص انتظامات ناقابلِ برداشت ہیں۔ مقرر کردہ قوانین کے خلاف خوراک کا کاروبار کرنے والے صحت کے بڑے دشمن ہیں۔
فوڈ اتھارٹی نے ایک اعلامیے میں بتایا کہ وہ سیاحوں تک محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے مری میں زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ (فائل فوٹو: ایکس)
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی فوڈ سیفٹی پر نوکمپرومائز پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب کے ویژن کے مطابق مری کے باسیوں اور سیاحوں کی اچھی خوراک تک رسائی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی اور خوراک کا کاروبار صرف پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مقرر کردہ قوانین کے مطابق ہی کیا جا سکتا ہے۔
مری ہوٹل ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) کے صدر راجہ یاسر ریاست عباسی نے اُردد نیوز سے گفتگو میں بتایا ہے کہ مری میں فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس فوڈ اتھارٹی کے معیار کے مطابق خوراک کا کاروبار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اُنہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ شاہد اس وقت فوڈ پوائنٹس پر حفظان صحت کا معیار فوڈ اتھارٹی کے مطابق نہیں ہے لیکن اس میں بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔صدر راجہ یاسر ریاست عباسی نے واضح کیا کہ اس وقت بھی مری کے تمام فوڈ پوائنٹس پر کھانے پینے کا معیار دوسرے سیاحتی مقامات سے بہتر ہے تاہم سوشل میڈیا پر مری کے خلاف تعصب پر مبنی مہمات چلائے جانے کا سلسلہ جاری ہے حالانکہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔