ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے 2500 سے 2600 ڈیلی ویجز ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یو ایس سی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پہلے ہی ان ملازمین کو نکالنے کی منظوری دے دی تھی اور اب متعلقہ زونز کو اس پر عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حکومتی "رائٹ سائزنگ پالیسی" کے تحت کیا جا رہا ہے جس کا مقصد اداروں میں غیر مستقل ملازمین کی تعداد کم کرنا ہے۔ اس پالیسی کے تحت ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر کام کرنے والے پچیس سے چھبیس سو ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر تنظیم نو کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں تقریباً 3 ہزار کے قریب ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے، برطرفی کے احکامات چھٹی کے دن جاری کیے گئے جبکہ اگلے مرحلے میں کنٹریکٹ ملازمین کو بھی فارغ کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطرف کیے گئے ملازمین میں سے بیشتر 10 سال سے زائد عرصے سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ تنظیم نو کے اس عمل کا آغاز اس وقت ہوا جب 22 جنوری کو وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اگست 2024 میں حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد وزیرِاعظم نے اس پر تجاویز طلب کی تھیں۔ حکومت نے اسٹورز کو دی جانے والی 50 ارب روپے کی سبسڈی بھی بند کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے کمیٹی کی سفارشات پر مختلف وزارتوں سے 28 محکمے ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے تحت مزید سرکاری اداروں کی بندش اور ملازمین کی برطرفیوں کا امکان ہے۔