پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں بارڈر چیک پوسٹ پر خوارجی دہشت گردوں کا ایک اور حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق کہا کہ 15 سے 20 دہشت گردوں نے سرحدی چوکی لکھانی پر سحری کے وقت حملہ کیا، خیبرپختونخوا سے دہشت گرد ٹولیوں کی صورت میں حملہ آور ہوئے، دہشت گردوں نے حملے میں راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کیے۔
انہوں نے بتایا کہ جوانوں کے الرٹ ہونے کے سبب تھرمل امیج کیمروں سے دہشت گردوں کی نشاندہی کی گئی اور پولیس نے مشین گنز اور مارٹر سے دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی کی جس کے باعث دہشت گرد چیک پوسٹ کے قریب پہنچنے میں ناکام اور پسپائی پر مجبور ہوگئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
آر پی او ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے کہا کہ پنجاب-خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں پولیس کا دیگر اداروں کے ہمراہ سرچ آپریشن جاری ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے حملہ پسپا کرنے والے جوانوں کو شاباش دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ہر محاذ پر شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس اس سے قبل خوارجی دہشت گردوں کے 19 حملے ناکام بنا چکی ہے، پولیس ہر قیمت پر عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے پنجاب-خیبر پختونخوا بارڈر پر سرحدی چوکیوں کو جدید ترین اسلحہ فراہم کیا گیا ہے اور جوانوں کے الرٹ ہونے کے باعث خوارجی دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
واضح رہے کہ 6 روز قبل بھی خوارجی دہشت گردوں کا چیک پوسٹ لکھانی پر حملہ ناکام بنایا گیا تھا۔